وزیراعظم کی ملک میں سرمایہ کاری کا طریقہ کار آسان بنانے کی ہدایت
اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے سرکاری منظوریوں، ٹیکس کے مسائل سے نمٹنے، مسائل کے حل اور سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لئے سہولیات کی فراہمی سے متعلق طریقہ کار آسان بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔وہ جمعرات کے روز اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں کاروبار میں آسانی پیدا کرنے اور ملک میں مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے ملک کی حقیقی سرمایہ کاری میں منافع میں سہولت دینے کی غرض سے سازگار ماحول پیدا کرنے میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ہارون شریف نے اجلاس کو بتایا کہ نجی شعبے کا حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد بحال کرنے اور تاجر برادری کو ان کے کاروبار میں سہولت دینے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔چیئرمین نے کہا کہ سرمایہ کاری بورڈ تجارتی لین دین، سرمایہ کاروں کے منافع کو اصل سرمایہ کاری کا حصہ بنانے اور ملک میں کاروبار کو خوش اسلوبی سے فعال بنانے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔انہوںنے وزیراعظم کو ٹیکس، سرمائے تک رسائی ریگولیشن اور پالیسی مسائل اور لال فیتے سمیت تاجر برادری کو درپیش مختلف مسائل کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔ہارون شریف نے کہا کہ سرمایہ کاری بورڈ خصوصی اقتصادی زونز کے قیام میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلئے بھی صوبوں اور متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر سرگرمی سے کام کر رہا ہے۔انہوں نے وزیراعظم کو نیا پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے فنڈ کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں اور دیہی ترقی کے سلسلے میں تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے کے اہم شعبوں کو ترقی دینا ہے۔انہوں نے وزیراعظم کو سرمایہ کاری کے لائحہ عمل کے بارے میں بھی آگاہ کیا جو کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، چین، جاپان اور ملائیشیا سے سرمایہ کاری کو ترغیب دینے کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں کاروبار میں آسانی کے سلسلے میں ہر ماہ وزیراعظم کی صدارت میں جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔