اظہرعلی نے مستقبل میں کسی بھی فارمیٹ کی کپتانی کرنے سے معذرت کرلی۔
لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس)اظہرعلی نے مستقبل میں کسی بھی فارمیٹ کی کپتانی کرنے سے معذرت کرلی انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ہر فارمیٹ میں ایک بلے باز کی حیثیت سے اپنی دستیابی کے بارے آگاہ کر دیا ہے۔ ذرائع کیمطابق اظہر علی نے پی سی بی کے ٹاپ آفیشلز کو بتا دیا ہے کہ وہ مستقبل میں کبھی بھی کپتانی کے امیدوار نہیں ہونگے۔ اظہر علی کے اس فیصلے کے بعد سرفراز احمد تینوں فارمیٹس کی کپتانی کے لیے ہاٹ فیورٹ ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس متحدہ عرب امارات میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانیوالی ون ڈے سے قبل بھی ٹیم انتظامیہ کے چند اہم افراد نے ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے مستعفی ہونیکا مشورہ دیا تھا تاہم انہوں نے ایک سیریز کی مہلت مانگی تھی ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں کامیابی کے اظہر علی نے آسٹریلیا کیخلاف بھی بحثیت کپتان کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ اب اظہر علی نے باقی کیرئیر ایک کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ون ڈے کی کپتانی چھوڑنے کےساتھ ساتھ ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان کی ذمہ داریاں بھی چھوڑ دی ہیں۔ ذرائع کیمطابق مصباح الحق اپنی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ نہیں کرتے تو ویسٹ انڈیز کی سیریز کیبعد بورڈ انہیں فارغ کر دے گا۔ اس حوالے سے فریقین کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کی خدمات کے پیش نظر انہیں عزت کیساتھ کھیل کے میدانوں سے رخصت ہونیکا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔ مصباح الحق اگر ویسٹ انڈیز کے دورے سے قبل کھیل کے میدانوں کو خیرباد کہتے ہیں تو سرفراز احمد تینوں فارمیٹس کے کپتان کی حیثیت سے ٹیم کیساتھ جائیں گے۔ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ یونس خان بھی ٹیسٹ کرکٹ میں دس ہزار رنز مکمل کرنے کے بعد ریٹائرمنٹ کا ارادہ رکھتے ہیں اس لحاظ سے دورہ ویسٹ انڈیز انکے کیرئیر کا آخری دورہ ثابت ہو سکتا ہے۔ یونس خان ٹیسٹ کرکٹ میں 9977 رنز سکور کر چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یونس خان گذشتہ برس آسٹریلیا میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ کو گڈ بائے کہہ سکتے تھے۔وہ آسٹریلیا میں برسبین کے مقام پر کھیلے جانیوالے پہلے ٹیسٹ میں نصف سینچری سکور نہ کرتے تو بیرون ملک ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیتے۔ تاہم پہلے میچ کی دوسری اننگز میں نصف سینچری سکور کرنیکے بعد انہوں نے مزید چند میچز کھیلنے کی خواہش ظاہر کی۔ سینئر بلے باز نے دورہ آسٹریلیا میں تین ٹیسٹ میچوں کی چھ اننگز میں 298 رنز ایک سینچری اور ایک نصف سینچری بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ذرائع کیمطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے ایک ہی رائے رکھتے ہیں۔ انضمام الحق اور مکی آرتھر دونوں سینئر کرکٹرز کی عدم موجودگی ٹیم کو تیار کرنے کی منصوبہ بندی پر کام کر رہے ہیں۔