فیض احمد فیض کی 107 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔
فیض احمد فیض اردو ادب کاایک ایسا ممتاز نام ہیں جنہوں نے آمریت کے خلاف علم بغاوت بلند کیا، جدید دور میں مساوی حقوق اور رواداری کو جو اظہار فیض نے دیا اس کی مثال کہیں اورنہیں ملتی۔۔۔اپنے اشعار کے ذریعے جابر حکمرانوں کے مظالم کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے پرقید ہوئے اور جلا وطنی بھی کاٹی لیکن حق گوئی ترک نہ کی
فیض نے شاعری میں زندگی کے ہر پہلو کو موضوع سخن بنایا لیکن جو کمال جمہوری انقلاب پر مبنی کلام کو حاصل ہے وہ بے مثال ہے ۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ ہر دور کے آمر کے خلاف جدوجہد میں ادبی حلقے اظہار رائے کے لیے فیض کے کلام کا انتخاب کرتے ہیں
۔۔۔فیض کی معروف تصانیف میں نقش فریادی،دست صبا، زنداں نامہ، شام شہر یاراں، مرے دل مرے مسافر اور نسخہ ہائے وفا شامل ہیں۔ ہمیشہ جدت پسندی اور جمہوریت کی بات کرنے والے فیض احمد فیض بیس نومبر انیس سو چوراسی میں تہتر سال کی عمر میں انتقال کر گئے لیکن ان کی ترقی پسند سوچ آج بھی زندہ ہے۔