ایک خاتون کی جانب سے سلمان مجاہد بلوچ پر زیادتی کے الزامات عائد کردیئے
سلمان مجاہد بلوچ پر پی ٹی آئی کارکن پر تشدد کا واقعہ منظرعام پر آیا تو دوسری جانب ایک خاتون نے بھی سلمان مجاہد بلوچ پر جنسی ہراساں کرنے کے الزامات لگادیئے، شکایت کرنے والی لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ سلمان مجاہد بلوچ نے اس کے ساتھ ایم این اے ہاسٹل میں زیادتی کی، اور اب بھی بلیک میل کیا جارہاہے، لڑکی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ دوسری جگہ شادی کرنے پر سلمان مجاہد بلوچ نے ایک جھوٹی ایف آئی آر بھی درج کرائی ہے، جس کے خلاف اس نے تھانہ سٹی میں درخواست بھی دے دی ہے، متاثرہ لڑکی نے انسانی حقوق کی تنظیم صارم برنی ٹرسٹ کے چیئرمین صارم برنی سے بھی مدد کی درخواست کی ہے,ادھر سلمان مجاہد بلوچ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے، ان کی جانب سے متاثرہ لڑکی کے بھائی عبدالصمد کا حلفیہ بیان سامنے لایا گیا ہے، حلفیہ بیان کے مطابق عبدالصمد کی والدہ نازیہ ندیم خان کو کینسر اور جگر کا عارضہ لاحق تھا، جس کے علاج کیلئے اس نے سلمان مجاہد بلوچ سے وقتا فوقتا چالیس لاکھ روپے لئے، جبکہ اس دوران اس کی بہن علینہ خان اور والدہ کی کفالت بھی سلمان مجاہد بلوچ نے کی، حلفیہ بیان کے مطابق عبدالصمد نے پندرہ دسمبر دوہزار سترہ تک رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا، تاہم سلمان مجاہد کو رقم واپس نہ ملی جبکہ مزید رقم کا بھی مطالبہ کرتے رہے، تو سلمان مجاہد بلوچ نے لڑکی علینہ خان اور اس کے بھائی کیخلاف فراڈ کا مقدمہ درج کرادیا، مقدمے میں دونوں پر دھوکا دہی اور رقم واپس نہ کرنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں