آزاد اراکین اکثریت دکھا دیں تو ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے، شہباز شریف
آٹھ فروری کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔ شہبازشریف انتخابات سے پہلے کہاجاتا دہشت گردی ہے کے پی بلو چستان میں بڑھ رہے ہیں، اللہ کے شکر گزار ہیں الیکشن ہوگئے ، سپریم کورٹ قاضی فائز عیسی اور الیکشن کمیشن کی وجہ سے الیکشن ہوئے اور خدشات دفن ہوگئے ، الیکشن والے دن افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے معاملات کنٹرول کیے ، الیکشن کے وقت لیول پلینگ فیلڈ اور دھاندلی کے بھی الزامات لگائے گئے، پینتیس پنکچر کی آڑ میں دھرنے اور لانگ مارچ ہوئے پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کی بڑھک ماری گئی، دوہزار اٹھارہ میں خواجہ سعد رفیق کے رزلٹ کو سپریم کورٹ میں روکا گیا، کون سا الیکشن ہے جس میں دھاندلی کے الزامات نہیں لگے، چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن کا شکریہ ادا کیا ہے اگر اس الیکشن میں جب رزلٹ آئے اس رات کو دس بارہ فیصد رزلٹس آنے پر ون سائیڈ شور مچایا گیا، دس بارہ فیصد پر الیکشن کی رائے قائم کی گئی، اس الیکشن میں دھاندلی کاالزام لگایا تو خواجہ سعد رفیق ہار گئے انہوں نے کھلے دل سے شکست قبول کی، فیصل آباد میں رانا ثنااللہ ہار گئے ایک طرف آزاد جیت رہے ہمارے لوگوں کو ہرا رہے ہیں پھر دھاندلی کاالزام لگایا جا رہا ہے، کورٹس میں ہماری نہیں بلکہ مخالفین کی بھی درخواستوں کو مسترد کیا گیا، سیاسی جماعتوں میں سب سے بڑی جماعت ن لیگ ہے آزاد امیدواروں کے نمبرز زیادہ ہیں ، پہلی ن لیگ دوسری پیپلزپارٹی ہے اب رزلٹس کے بعد اگلا مرحلہ شروع ہو رہا ہے، پارلیمنٹ میں سارا عمل معرض وجود میں آئے گا، اگر آزاد لوگ حکومت بنانا چاہتے ہیں تو بنائیں صدر نے نہیں بلکہ ہائوس نے تعداد زیادہ ہونے پر ووٹنگ ہوگی، پی ٹی آئی سپانسرز شوق سے آئیں حکومت بنائیں اگر نمبر پورے نہیں ہوں گے تو اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ جائیں گے،