سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں سمیت دیگر غیر ملکیوں کو اقامہ اور انشورنس کارڈ سے محروم نہیں کیا جاسکتا: سعودی وزارت صحت

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹس کے مطابق وزیر محنت و سماجی فروغ احمد الراجحی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو اقامہ اور انشورنس کارڈ سے کسی صورت محروم نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اقامہ اور انشورنس کارڈ رکھنا غیر ملکی کارکن کا استحقاق ہے، جس سے محروم کرنا اقامہ ولیبر قوانین کی خلاف ورزی ہوگا، جس طرح بعض کفیل کارکن کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں رکھتے ہیں اس طرح اقامہ اور انشورنس کارڈ رکھنا غیر قانونی ہے۔ اقامہ و لیبر قوانین کے مطابق اب کفیل کو کارکن کا پاسپورٹ رکھنے کا بھی حق نہیں، کارکن کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں رکھنا غیر قانونی ہے جس پر سزا ہوسکتی ہے۔ دوسری طرف وزارت محنت نے اقامہ و لیبر قوانین کے علاوہ سعودائزیشن کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں کو اصلاح احوال کے لئے دی جانے والی مہلت ایک ماہ سے کم کرکے 10دن کردی ہے۔ اس سے قبل مختلف خلاف ورزیوں کی اصلاح کے لئے اداروں کو ایک ماہ کی مہلت دی جاتی تھی۔سعودی وزیر کے مطابق اب نئے لیبر قوانین کے مطابق یہ مہلت صرف 10 دن ہے، خلاف ورزی کی اصلاح نہ کرنے پر ادارے کے خلاف کارروائی ہوگی۔ نئے قوانین کے مطابق کارکن کو اینڈ آف سروس (نہایۃ الخدمہ) کی رقم سے محروم کرنے کے ضوابط کا اعلان کردیا گیا ہے۔