بارشوں کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی کی آمد بڑھ کر15082 کیوسک تک پہنچ گئی

مقبوضہ کشمیر میں برف باری اور پاکستان میں بارشوں کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی کی آمد بڑھ کر پندرہ ہزار بیاسی کیوسک تک پہنچ گئی تاہم دریائے چناب کا پانی سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے بھارت کی طرف سے بگلیہارڈیم پر روکے جانے کی وجہ سے 55ہزار کیوسک تک نہ پہنچ سکا اور کم پانی کی وجہ سے دریائے چناب کا ستانوے فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیا جبکہ ہیڈمرالہ کے مقام سے نکلنے والی دونہریں مرالہ راوی لنک پانچ ماہ سے مکمل بند اور اپرچناب تین ہفتوں سے مکمل بند ہونے سے خشک ہوگئیں اور اس وجہ سے سیالکوٹ، پسرور، نارووال، سمبڑیال، ڈسکہ، گوجرانوالہ اور دیگر اضلاع کی لاکھوں ایکٹر زرعی اراضی کو کاشتکار و کسان ٹیوب ویلوں کا پانی لگانے پر مجبور رہے،1956ء میں سابق صدر جنرل ایوب خان کے دور میں سندھ طاس معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت بھارت دریائے چناب میں ہر لمحہ55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے اور پانی روکے جانے کی وجہ سے زراعت سمیت دیگر شعبہ جات کو نقصان پہنچا، ترجمان ایری گیشن کے مطابق دریائے چناب میں مقبوضہ کشمیر سے آکر شامل ہونے والے دودیگر دریاؤں دریائے مناور توی کے نو سو سترہ کیوسک پانی اور دریائے جموں توی کے دو ہزارنوے کیوسک پانی کے شامل ہونے کی وجہ سے دریائے چناب کے مجموعی پانی کی آمد اٹھارہ ہزار اناسی کیوسک رہی -