بھارتی جھوٹ بے نقاب،بھارتی فوج کا عادل بشیر کو دوسری بار زشہید کرنے کا دعویٰ

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ایک بار پر حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ کے مجاہدین کی شہادت کا دعویٰ کیا ہے جن کو2018 میں بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 3نوجوانوں کو شہید کر نے کا دعویٰ کیا ہے جن میں سے دو کی شناخت عادل بشیر اور اوبودوجانہ کے ناموں سے کی گئی ہے ۔ اس سے قبل بھارتی فوج 18جولائی 2018 کو عادل بشیر کو شہید کرنے کا دعویٰ کر چکے ہے ۔عادل بشیر پر الزام تھا کہ وہ پولیس اہلکار تھا اور سرکاری اسلحہ لے کر فرار ہو کر حزب المجاہدین میں شامل ہو گیا تھا ۔اسی طرح بھارتی فوج نے یکم اکتوبر 2018 کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔بھارتی فورسز نے جیش محمد کے فیضان حمید بھٹ کو بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ بھارتی فورسز کے مطابق اتوار کی صبح سکیورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے ضلع ترال کے گلشن پورہ علاقے میں ایک محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی ۔ جب فورسز تلاشی لے رہی تھیں تو عسکریت پسندوں نے ان پر فائرنگ کی ، جس سے تصادم شروع ہوگیا۔اسی تصادم کے دوران تین حریت پسندشہید ہوگئے۔حزب المجاہدین ، کشمیری حریت پسند نوجوانوں کی تنظیم ہے جو 1989 میں قائم ہوئی۔ یہ بھارت سے کشمیر کی آزادی کی خواہاں ہے۔ یہ مقامی کشمیری نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ترال شہر سے بہت سے نامور کمانڈر اس تنظیم کی پہچان سمجھے جاتے تھے۔ ترال کو حزب المجاہدین کی موجودگی کی وجہ سے عسکریت پسندی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔دریں اثناءجموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع کوکرناگ علاقے کا سکیورٹی فورسز نے محاصرہ کر لیا جس کے دوران ایک حریت پسند نے خود کو سیکورٹی فورسز کے سپرد کردیا۔شاہد شفیع نامی حریت پسند نے چند روز قبل ہی عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ادھر حیدر آباد دکن میں اتوار کے روز شاد نگر پولیس اسٹیشن کی حدود میں شہر کے نواحی گاوں گلی پلی میں ایک 19 سالہ کشمیری نوجوان ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگیا۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت مصدیر احمد کے نام سے ہوئی ہے۔ موٹرسائیکل پر جاتے ہوئے اسے آر ٹی سی بس نے ٹکر ماردی۔مصدیر احمد کو سر اور پیٹ میں شدید چوٹیں آئیں جس کی وجہ سے فوری طور پر موت واقع ہوگئی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق متاثرہ کے بھائی کی شکایت پر شاد نگر پولیس نے مقدمہ درج کرکے احمد کے جسد خاکی کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔