شہداء کشمیر نے اپنے مقدس لہو سے ہماری تحریک مزاحمت کا عنوان رقم کردیا۔ علی گیلانی
کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے بھارت کی قابض افواج اور پولیس ٹاسک فورس کے ہاتھوں معصوم شہریوں کو بے دردی کے ساتھ قتل کئے جانے کی وارداتوں کا نہ ختم ہونے والے سلسلے پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا برملا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام کو حقِ خودارادیت کے مطالبے کی پاداش میں انتہائی بے رحمی کے ساتھ تہہ تیغ کیا جارہا ہے اور دنیائے انسانیت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ حریت راہنما نے میمندر شوپیان کے 9برس کے معصوم طالب علم سالک اقبال اور ترہگام کپواڑہ کے ایک اور طالب علم خالد غفار ملک کو بھارت کی قابض افواج کی راست فائرنگ کے نتیجے میں ان کے سفاکانہ قتل کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان معصوم شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین ادا کیا۔ بزرگ راہنما نے بھارت کے ارباب اقتدار کی طرف سے ریاست کے عام شہریوں کو اپنی فوجی طاقت کے ذریعے تختۂ مشق بنائے جانے کی تازہ ترین تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سلسلہ 13؍جولائی 1931 ء سے شروع کیا گیا ہے اور ابھی تک ختم ہونے کا نام نہیں لیتا ہے۔ 1931 ء کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے حریت راہنما نے 13؍جولائی 1931 ء کو موجودہ تحریک حقِ خودارادیت کے حوالے سے اِسے ایک سنگ میل یا نقشہ راہ قرار دیا۔ حریت راہنما نے اس نقشہ راہ کے مطابق اپنے منزل مقصود تک پہنچنے کے لیے عزم بالجزم کے ساتھ وابستہ رہنے کی ضرورت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء نے اپنے مقدس لہو سے ہماری تحریک مزاحمت کا عنوان رقم کردیا ہے۔ حریت راہنما نے 1931 ء کے شہداء عبدالخالق شوریٰ، محمد اکبر ڈار، غلام احمد راتھر، عثمان مسگر، غلام احمد بٹ، غلام محمد حلوائی، غلام نبی کلوال، غلام احمد نقاش، غلام رسو دُرا، امیر الدین مکائی، محمد سبحان مکائی، غلام قادر خان، محمد رمضان چولہ، غلام محمد صوفی، نصر الدین، امیر الدین جندگرو، محمد سبحان خان، محمد سلطان خان، عبدالسلام، غلام محمد تیلی، فقیر علی، غلام احمد ڈار، مغلی اور عبداللہ آہنگر کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت ادا کرنے کے بہترین طریقے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ آج کے روز مزارِ شہداء پر حاضری دے کر اس عہد کا اعادہ کرنا چاہیے کہ جس مقدس تحریک کے لیے ان اُولیٰ العظم شہداء نے اپنا گرم گرم لہو پیش کیا ہے ہم اس تحریک کو اپنے منطقی انجام پہنچا کر ہی دم لیں گے ان شاء اللہ۔ حریت راہنما نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ ہم بھارت کی بلاجواز ہلاکت خیز کارروائیوں اورستم رانیوں کا تب تک مردانہ وار مقابلہ کرتے رہیں گے جب تک نہ ہم اپنی منزل مقصود کو حاصل کریں گے (ان شاء اللہ)۔ حریت راہنما نے 13؍جولائی کے یومِ شہداء کے حوالے سے اپنی غیور قوم کے نام اپنے پیغام میں دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو ان شہداء کے مقدس لہو سے سینچی ہوئی تحریک آزادی کے نقیب اور امین بن کر اس مقدس تحریک کے ساتھ وفا کرنے کا عہد کرلینا چاہیے۔