مستونگ خودکش دھماکہ: سراج رئیسانی سمیت 40 افراد شہید متعدد زخمی: بنوں اکرم درانی کے قافلے پر حملہ 5 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سراج رئیسانی کے قافلے پر خودکش حملے میں سراج رئیسانی سمیت 40 افراد شہید 50 سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ بلوچستان کے ضلع بنوں میں سابق وفاقی وزیر اکرم درانی کے قافلے پر بھی بم حملہ کیا گیا جس سے 5 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہو گئے جبکہ سابق وزیر محفوظ رہے۔ تفصیلات کے مطابق مستونگ کے علاقے درنیگڑھ میں خودکش دھماکہ ہوا جس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 40 افراد شہید اور 50 زخمی ہو گئے۔ سراج رئیسانی سابق وزیراعلی اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی ہیں۔ سراج رئیسانی اپنی انتخابی مہم کیلئے جا رہے تھے جب دھماکہ ہوا۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ جے یو آئی (ف) کے سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی کے قافلے پر بم حملے کے نتیجے میں 5افراد جاں بحق اور 3بچیوں سمیت 35افراد زخمی ہوگئے جن میں 8کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ، حملے میں سا بق وزیر محفو ظ رہے ۔تفصیلات کے مطابق این اے 35بنوں سے عمران خان کے مدمقابل ایم ایم اے کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے اکرم خان درانی بنوں نوخیل ہاؤس سے 25کلومیٹر دور نواحی علاقے ہوید میں انتخابی جلسہ میں شرکت کے لئے جا رہے تھے جلسہ گاہ سے 40میٹر دور نصب بم ڈیوائس سے ان کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 5افراد جاں بحق اور3بچوں سمیت 35 زخمی ہوگئے جنہیں مقامی لوگوں نے بنوں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا جہاں پر ڈاکٹرز نے 8افراد کی حالت کو تشویشناک قرار دے دیا تاہم اکرم خان درانی گاڑی بم پروف ہونے کی وجہ سے محفوظ رہے لیکن سیکیورٹی سکواڈ کے متعدد اہلکار شدید زخمی ہوئے ۔واقع کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیر ے میں لے کر سرچ آپریشن بھی کیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے اکرم خان درانی نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سے خیریت سے ہوں لیکن افسوس ہے کہ ایسے واقعات آخر کیوں کیے جاتے ہیں جن میں بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا شہید لوگوں کی مغفرت اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں واضح رہے کہ نیکٹا کی جانب سے 6حساس سیاستدانوں میں اکرم خان درانی کا نام بھی شامل تھا اس لیے انہیں سیکیورٹی بھی فراہم کی گئی تھی کیونکہ اس حملے سے قبل بھی ان پر خود کش حملہ ہوچکا ہے جس میں 10افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) بنوں کریم خان کے مطابق دھماکا انتخابی جلسے سے 50 میٹر دور ہوا۔انہوں نے بتایا کہ جلسہ گاہ کے اطراف 40کے قریب پولیس اہلکار تعینات تھے اور واک تھرو گیٹس بھی نصب کیے گئے تھے۔ اکرم خان درانی نے اپنی خیریت کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ وہ بالکل محفوظ ہیں لیکن ان کے 4 ساتھی شہید ہوئے جبکہ 25 سے زائد ورکرز زخمی ہیں۔اکرم خان درانی نے بتایا کہ ان کی گاڑی کے ٹائر، شیشے اور باڈی تباہ ہوگئی ہے۔سابق وفاقی وزیر کے مطابق ان پر یہ پانچواں حملہ ہوا ہے جبکہ پولیس اور اداروں نے انہیں سیکیورٹی خطرات سے آگاہ کر رکھا تھا۔صدر ممنون حسین نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے بنوں میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ ن صوبہ خیبر پی کے کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام نے حملے کی مذمت کی ہے۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے وزیر داخلہ سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ سابق صدر آصف زرداری نے اکرم درانی پر بم حملے کی مذمت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران حکومت کو قانون کیرٹ بحال کرنا ہوگی۔ نگران حکومت تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو تحفظ فراہم کرے ۔ کے پی کے میں دہشت گردی کے واقعات باعث تشویش ہیں واقعے کے منصوبہ سازوں کو گرفتار کرکے بے نقاب کیا جائے ۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی اکرم خان درانی کے قافلے پر ہوئے بم دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جان نقصان پر اظہار افسوس کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے اکرم خان درانی کے قافلے پر حملے کی مذمت اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا انتخابی مرحلے کے دوران دشمن عدم استحکام کا خواہاں ہے۔ نگران حکومتیں امیدواروں کی سلامتی اور قیام امن کو ترجیح بنائیں ۔