پاکستان آئندہ ماہ چین کو 300 ٹن مرچ برآمد کرے گا
اسلام آباد:- پاکستان اگست میں چین کو 300 ٹن مرچ برآمد کرے گا، لاہور میں رواں سالی کی پہلی ششماہی میں 100 ایکڑ اراضی پر کاشت مکمل کی، 100 ایکڑ پائلٹ منصوبے کیلئے بیج کی مقدار380 گرام فی ایکڑ ہے، اس کی پیداوار 3 ٹن فی ایکڑ ہے۔ توقع ہے کہ مجموعی پیداوار 300 ٹن تک پہنچ جائے گی۔سی ای این کے مطابق چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن(سی ایم ای سی) کے پاکستان میں ذیلی ادار ے کے جنرل منیجر او گوانگ نے کہا ہے ہم نے 300 ٹن مرچ چنی ہے اسے خشک کرکے اگست میں چین کو برآمد کیا جائے گا۔ منگل کو چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق 2020 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پاکستانی مرچ چینی مارکیٹ میں داخل ہو گئی۔ گرمی کی دھوپ میں لاہور میں پائلٹ چلی فیلڈ میں 300 ٹن مرچ آہستہ سے چمک رہی ہے۔ مرچ / کالی مرچ (کیپسیکم اینوم ایل) کی کاشت کیلئے پاکستان میں موسم بہترین ہے ۔ اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) کے مطابق پاکستان مرچ پیدا کرنے وا لے دس ممالک میں شامل ہے جو گرم، مرطوب اور خشک موسم اور اچھا آبپاشی کا نظام، زرخیز بھربھری زمین نامیاتی مادے سے مالا مال ہے۔تاہم 2015 کے بعد سے پاکستان کی مر چ کی پیداوار عالمی اوسط سے کم رہی ہے۔ مالی سال2014-15سے مالی سال2017-18تک، پاکستان میں مرچ کی اوسط سالانہ پیداوار 143428 ٹن کے لگ بھگ تھی، لیکن ما لی سال 2018-19 میں یہ 126943 ٹن رہ گئی۔ مالی سال 2017-18میں 148114 ٹن، 85.7 فی صد کیساتھ سب سے زیادہ ہے۔ مثال کے طور پر سندھ کو دیکھیں پاکستان میں صوبہ سندھ مرچ کی پیداوار سب سے آگے ہے اس کے بعد پنجاب اور بلوچستان ہے۔ یہاں مرچ کے کاشت کاروں کو پیداوار میں سب سے بڑی رکاوٹیں آبپاشی کے جدید نظام کی کمی، کھاد اور کیڑے مار دوائیوں کے عدم توازن کا استعمال، اور تربیت کا فقدان ہیں۔ پ