چھ سالہ بچی اغواءاورمبینہ زیادتی کے بعد قتل
حافظ آباد میں درندہ صفت شخص نے چھ سالہ بچی کو اغواءاورمبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دیا۔ملزم نے بچی کی لاش مسجد کے قریب دفن کر د ی ۔پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر لاش برآمد کر لی۔پوسٹمارٹم ابتدائی رپورٹ میں بچی سے زیادتی اور جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں تفصیلات کے مطابق حافظ آباد کے علاقہ کالیکی میں درندہ صفت ملزم شاہد نے غریب محنت کش محمد یونس کی چھ سالہ بیٹی ثمن فاطمہ جو گھر کے باہر کھیل رہی تھی اسے اغواءکیا اور مبینہ زیادتی کے بعد اسے بیدردی سے قتل کر دیا۔ملزم نے اپنا گناہ چھپانے کے لیے بچی کی لاش مسجد کے قریب گھڑا کھود کر دفن کر دی۔مقتولہ کے ورثاءاسکی تلاش کرتے رہے لیکن وہ کہیں سے نہ ملی ،شک ہونے پر ور ثا نے مقامی پولیس کو ملزم کے بارے اطلاع دی جس پر پولیس نے ملزم شاہد کو گرفتار کر لیا دوران تفتیش ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا۔پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر بچی کی لاش برآمد کر لی ۔مقتولہ کے والد محمد یونس اور قریبی رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ ملزم شاہد نے ثمن فاطمہ کو اغواءکیا اور اسے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بیدردی سے قتل کیا اور اپنا گناہ چھپانے کے لیے معصوم بچی کی لاش مسجد کے قریب دفن کر دی جہاں سے ملزم کی نشاندہی پر بچی کی لاش بھی برآمد کی گئی ہے ۔پولیس زرائع کے مطابق ملزم شاہد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اوسکی نشاندہی پر بچی کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔مقتولہ کی لاش پوسٹمارٹم اور ضروری کاروائی کے لیے ہسپتال منتقل کر دی گئی ،جبکہ ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے ۔دوسری جانب ڈی ایچ کیو ہسپتال سے مقتولہ بچی کا پوسٹمارٹم مکمل کر لیا گیا جس میں بچی سے زیادتی اور جسم پر زخموں کے نشانات بھی پائے گئے ہیں تاہم داکٹروں کا کہنا تھا کہ بچی کے جسم سے لیے جانے والے نمونے ٹیسٹ کے لیے لاہور لیبارٹری بھجوائے جائینگے ۔پولیس زرائع کے مطابق ملزم شاہد کا فرازنک لیب لاہور سے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کروایا جائیگا اور اس کیس کی تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے ۔دوسری جانب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نورش صبا ءنے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا اور مقتولہ کے ورثاءسے ملاقات کی ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نورش صباءنے مقتولہ کے ورثاءسے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں انصاف فرام کیا جائیگا اور بچی کے ساتھ ظلم کرنے والا کسی صورت قانون سے نہیں بچ سکتا۔