سیکریٹری داخلہ کی عدم حاضری ، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق احتجاجا ایوان سے واک آٹ کرگئے
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وزارت داخلہ کی طرف سے وزیر، وزیر مملکت اور پارلیمانی سیکرٹری کے ایوان میںنہ آنے پر احتجاجاً واک آؤٹ کیا اور کہا کہ ایوان کی بے توقیری برداشت نہیں کرسکتا،وزارت داخلہ کو پارلیمنٹ یرغمال بنانے نہیں دوں گا ،وزیراعظم کی تحریری یقین دہانی تک روز اسمبلی میں آؤں گا اور واک آؤٹ کروں گا۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو توجہ مبذول کرانے کے نوٹس پر جب جواب دینے کے لئے وزارت داخلہ کی طرف سے کوئی نہیں تھا جس پر اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس جب دوبارہ شروع ہوا تو سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ کی طرف سے بتایا گیا کہ ساڑھے بارہ بجے تک کوئی ایوان میں نہیں آ سکتا ہے ایوان میں نہ وزیر داخلہ اور نہ وزیر مملکت اور نہ ہی پارلیمانی سیکرٹری موجود ہے۔ میں پارلیمنٹ کی بے توقیری برداشت نہیں کروں گا اور نہ ہی وزارت داخلہ کی طرف سے پارلیمان کو یرغمال بنانے دوں گا اور احتجاجاً واک آؤٹ کروں گا اور جب تک ان کے خلاف وزیراعظم کارروائی نہ کریں روزانہ اسمبلی میں آؤں گا اور احتجاجاً واک آؤٹ کروں گا۔دوسری جانب وفاقی سیکرٹری داخلہ کے ایوان میں نہ آنے پر تحریک انصاف کے اراکین نے بھی قومی اسمبلی سے واک آئوٹ کردیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے پی ٹی آئی اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آپ کے موقف کی ترجمانی کی ہے اور جب اسپیکر واک آٹ کرگئے تو کسی معزز ممبر کو احتجاجا نہیں جانا چاہئے تاہم پی ٹی آئی اراکین بھی ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔بعد ازان سینیٹ میں ہونے والی گرما گرمی کی قومی اسمبلی میں بھی سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذمت کی گئی ۔ تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما پر سینیٹ کی گیلری میں تشدد ہوا، ایسا نہیں ہونا چاہیے ، گالم گلوچ کرنا اور تشدد کرنا جمہوری روایات نہیں۔شیریں مزاری نے کہا ان کی کار پر بھی ن لیگ کے سپورٹرز نے حملہ کیا جس پر اسپیکر ایاز صادق نے کہا اس قسم کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں ، حملے کی تحقیقات کی جائیں گی ۔ اسپیکر نے کہا وزیراعظم نے سینیٹ گیلری واقعہ کا نوٹس لے کر معذرت کی ہے، سینیٹ میں بھی نعرے بازی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ ایاز صادق نے پی ٹی آئی رہنما پر تشدد کی مذمت بھی کی۔تحریک انصاف کے رہنما حامد الحق نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کل نامعلوم افراد نے سینیٹ میں مجھ پر حملہ کیا ، نامعلوم افراد کبھی جوتا اور سیاہی پھینکتے ہیں جو غلط روش ہے ، ملزم کو گرفتار ہونا چاہیے۔