خواتین کاورجنیٹی ٹیسٹ: لاہور ہا ئیکورٹ کا وفاقی و صوبائی حکومت سے جواب طلب
لاہور ہائی کورٹ نے ریپ اور جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کے ’ورجنیٹی ٹیسٹ‘ پر پابندی کے لیے آئینی درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔میڈیا ذرا ئع کے مطابق درخواست میں اعلیٰ عدالت سے استدعا کی گئی کہ ورجنیٹی ٹیسٹ طبی اعتبار سے ناقابل اعتماد ہے اور اس کی کوئی ٹھوس سائنسی بنیاد نہیں۔ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق ورجنیٹی ٹیسٹ ناصرف خواتین کے بنیادی حقوق کے منافی ہے بلکہ یہ ٹیسٹ خواتین کے لیے تضحیک آمیز ہے۔خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں یہ درخواست صدف عزیز، فرح ضیا سمیت دیگر سماجی خواتین کارکنوں کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں جنسی زیادتی کا شکار بننے والی خواتین کے ورجنیٹی ٹیسٹ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔واضح رہے یہ اپنی نوعیت کی پہلی درخواست ہے جو پاکستان کی کسی اعلیٰ عدالت میں دائر کی گئی اور جس پر نوٹس جاری ہوئے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر مزید کارروائی آئندہ ماہ چار اپریل تک ملتوی کر دی۔