یورپ کے نوجوانوں میں منشیات کے استعمال میں اضافے کا انکشاف

یورپ میں ہونے والی ایک تحقیق میں تقریباً پانچ کروڑ لوگوں کی رہائش گاہوں سے نکلنے والے فضلے کا جائزہ لیا گیا جس سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا کے امیر ترین براعظم پر غیر قانونی منشیات کا استعمال بڑھ رہا ہے۔بی بی سی کے مطابق یورپی یونین میں منشیات کی روک تھام کے ادارے نے مارچ 2019 میں 23 یورپی ممالک کے 68 شہروں سے سیوریج کے پانی کے نمونے حاصل کیے اور ان کا جائزہ لیا تھا۔سیوریج کے پانی کے ان نمونوں میں چار غیر قانونی منشیات کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے جن میں ایمفیٹامین، کوکین، ایم ڈی ایم اے (یا ایکسٹسی)، میتھ ایمفٹامین (آئس یا کرسٹل میتھ) شامل ہیں۔گذشتہ برسوں کے مقابلے 2019 میں ان چاروں منشیات کے استعمال میں مجموعی طور پر اضافہ دیکھا گیا ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 2018 کے مقابلے اس بار 42 میں سے آدھے شہروں میں، جہاں سے گندے پانی کے نمونے اکٹھے کیے گئے، ایکسٹسی کی باقیات کی تشخیص ہوئی ہے۔تحقیق میں کہا گیا کہ ’یورپی ممالک کے مغربی اور جنوبی شہروں میں کوکین کا استعمال سب سے زیادہ رہا۔‘ ان میں خاص طور پر ہالینڈ، بیلجیئم، سپین اور برطانیہ کا ذکر کیا گیا ہے۔لندن میں سیوریج کے پانی پر گذشتہ ایک سے زیادہ تحقیق میں باقی شہروں کے مقابلے سب سے زیادہ کوکین کی مقدار پائی گئی تھی۔2018 اور 2019 میں گندے پانی پر تحقیق کے معلوم ہوا ہے کہ 2019 میں 17 شہروں میں آئس کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ تام زیادہ تر مقامات پر آئس کے باقیات نہ ہونے کے برابر تھے۔