شہری بلبلا رہے ہیں، کیا شہریوں کو جہنم میں ڈال دیں، کیوں نہ کے الیکٹرک کے سی ای او کیخلاف کارروائی کریں،چیف جسٹس آف پاکستان
کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر سماعت میں میں کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش ہوئے، چیف جسٹس آف پاکستان نے سی ای او کے الیکٹرک پر ناراضی کا اظہار کیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو کوئی مسئلہ ہے تو کیا شہریوں کو جہنم میں ڈال دیں، روز میڈیا پر دیکھ رہا ہوں، شہری بلبلا رہے ہیں،آپ کراچی کو بجلی نیہں دیں گے تو شہری تو شدید گرمی میں مارے جائیں گے،سی ای او کےالیکٹرک نے بتایا کہ اٹھارہ یونٹس میں سےدو یونٹس میں مسئلہ پیدا ہوا ہے،فالٹ کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،کے الیکٹرک کے پاور پلانٹ میں فالٹ آگیا تو بیک اپ ہونا چاہیے، چیف جسٹس نے سی ای او کے الیکٹرک سےاستفسار کیا کہ کتنے گھنٹے لوڈ شیڈنگ کر رہے ہیں،لوڈ شیڈنگ کی اجازت کون سی اتھارٹی سے لیتے ہیں،کیا لوڈ شیڈنگ بھی اپنی مرضی سے کرتے ہیں، کیوں نہ آپ کیخلاف کارروائی کی جائے،سی ای او کے الیکٹرک طیب ترین نے بتایا کہ کچھ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول ہے، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول بھی عدالت میں پیش کریں اور عدالت کو بیس مئی تک تمام صورتحال سے آگاہ کریں