میانمار کی فوج کا صوبہ رخائن میں قیدیوں پر تشدد کا اعتراف
میانمار کی فوج نے صوبہ رخائن میں فوجیوں کی جانب سے قیدیوں پر تشددکئے جانے کا اعتراف کیا ہے اور فوجیوں کے خلاف اندرونی طور پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔میانمار کی بری فوج کے سربراہ کے دفتر کی جانب سے یہ بیان ایک ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد آیا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بعض سیکیورٹی اہلکار قیدیوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر غیر قانونی طریقے سے تفتیش کر رہے ہیں۔2017میں رخائن میں خونریز فوجی کارروائی کے دوران تقریباً سات لاکھ چالیس ہزار روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے تھے ۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرنے کہا ہے کہ اس تنازع میں ممکنہ جنگی اور انسانیت سوز جرائم پر میانمارکی فوج کے خلاف تحقیقات ہونی چاہئے۔