میر واعظ عمر فاروق کا مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر اظہار تشویش
مقبوضہ کشمیرمیں حریت فورم کے چیئرمین اور متحدہ مجلس علمائے کے امیر اعلیٰ میر واعظ عمر فاروق نے جموںوکشمیر کی تازہ ترین سیاسی صورتحال کو انتہائی سنگین اور تشویشناک قراردیتے ہوئے کہاہے کہ مزار شہداءنقشبند صاحب میں 1931ءکے ہمارے وہ جیالے شہداءدفن ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اپنی جانوںکا نذرانہ پیش کیا تھا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے مزار شہداءنقشبند صاحب میں ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام اس وقت سے لے کر آج تک اپنے بنیادی حق ، حق خودارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے اور قربانیوں کی تاریخ رقم کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کشمیریوںکی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے اور کشمیریوں نوجوانوں کو دیوار سے لگانے کے علاوہ مکانوں اور بستیوں کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں بھارت کی ضد اور روایتی ہٹ دھرمی پر مبنی جارحانہ پالیسی اور فوجی طاقت کے بل پر نہتے کشمیری نوجوانوںکو چن چن کو قتل کرنے کی وجہ سے اب پڑھے لکھے کشمیری نوجوان مسلح جدوجہد شروع کرنے پرمجبور ہو رہے ہیں جو ہر لحاظ سے باعث تشویش ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ حریت قیادت اورکشمیری عوام نے اب یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک وہ بھارتی آئین و قانون کے تحت کسی بھی طرح کے الیکشن اور انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیں گے کیونکہ اس لاحاصل اور بے سود مشق سے بھارتی حکومت کو مسئلہ کشمیرکے حوالے سے عالمی سطح پر منفی اور گمراہ کن پروپیگنڈے کا موقعہ فراہم ہوتا ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام سے کہاکہ وہ حالیہ بلدیاتی انتخابات کی طرح پنچایت انتخابات کا بھی مکمل بائیکاٹ کر کے تحریک آزادی سے اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اظہار کریں۔ نماز عصر سے قبل خواجہ نقشبند صاحب کے عرس کے موقع پر خصوصی دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عظیم ولی کامل کی زندگی ، تعلیمات اور انسانی سماج کے لئے ان کی خدمات پربھی روشنی ڈالی ۔اس سے قبل حضرت خواجہ بہاﺅ الدین احمد نقشبند واقع خواجہ بازار کے آستانے پر نماز عصر کے بعد ہزاروں افراد نے مشہور و معروف اور تاریخی اہمیت کا حامل ”خوجہ دگر“ ادا کیا ہے۔ وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے ہزاروں مرد وزن نے خوجہ دگر ادا کیا۔ آستانہ عالیہ کے میناروں سے گونجنے والی روح پرور صداﺅں سے پورا علاقہ گونج اٹھا۔