11 ماہ کی بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کے خلاف عدالت کا بڑا فیصلہ

گیارہ ماہ کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مجرم کے خلاف عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق قصور میں گیارہ ماہ کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے درندے کو عدالت نے سزائے موت کا حکم دے دیا ہے۔ ایڈشنل سیشن جج شاہد بشیر نے مجرم رفیق کو سزائے موت دینے کا حکم اور تین لاکھ روپے جرمانے کا بھی حکم سنایا۔ملزم رفیق نے قصور میں پیرووالہ روڈ پر گیارہ ماہ کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ۔ ملزم متاثرہ بچی کا ہمسایہ تھا جو بچی کو بہلا پھسلا کر کچھ لینے کے بہانے دکان پر لے گیا اور اسے اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ جس کے بعد تھانہ صدر پولیس نے اگست 2019 میں ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کیا تھا۔متاثرہ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ وہ مجرم کو سزائے موت دینے کے حکم پر مطمئن ہیں۔انہوں نے ملزم کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ ایسے درندوں کو چوراہے پر سب کے سامنے تختہ دار پر لٹکانا چاہئیے تاکہ دیکھنے والوں کو عبرت حاصل ہو اور کوئی کسی کی بیٹی کی عزت پامال کرنے کے بارے میں دوبارہ نہ سوچے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کئی ایسے زیادتی کیسز میں، جن میں مجرم قانون کی گرفت میں آئے، سزائے موت بھی سنائی گئیں لیکن موت کے خوف نے بھی ایسے درندوں کو اپنی جنسی ہوس کے لیے معصوم بچوں کو نشانہ بنانے سے نہیں روکا۔