پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج قدرتی آفات سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے
قدرتی آفات جس کے سامنے کسی کا زور نہیں چلتا، جب بھی آتی ہے تو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان چھوڑ جاتی ہے، دنیا بھر میں سارا سال کہیں نہ کہیں کوئی نہ کئی ملک یا علاقہ قدرتی آفات کی لپیٹ میں رہتا ہے، دنیا بھر میں قدرتی آفات، زلزلوں، سیلاب، سونامی اور آتش فشاں پھٹنے سے لاکھوں قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں۔دور جدید میں امریکا جیسی سپر پاور بھی قدرتی آفات کے سامنے بے بس ہے، حال ہی میں آنے والے سمندری طوفانون ماریہ، ارما، حاروی اور نیٹے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی،سینکڑوں افراد لقمہ اجل بنے، اس کے علاوہ امریکا، میکسیکو، نیپال، ترکی،پاکستان، بھارت سمیت کئی ایسے ممالک کے جہاں آنے والے ہولناک زلزلے لاکھوں زندگیاں نگل چکے ہیں پاکستان میں دو ہزار پانچ، دو ہزار آٹھ ، اور دوہزار پندرہ میں آنے والے زلزلوں کے آثار آج بھی دیکھے جاسکتے ہیںقدرتی آفات سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر قدرتی آفات، ناگہانی سانحات، سیلاب، زلزلے، وبائی امراض پھوٹنے سمیت دیگر ایسے ہی واقعات کے بارے میں عوام کو مختلف عوامل سے آگاہ کرنا ہے۔ ماہرین کے مطابق مناسب احتیاطی تدابیر سے کسی بھی بڑے نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔