کشمیری خواتین کی بے حرمتی کے واقعات میں اضافہ
مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے بال کاٹنے کے مزید5واقعات پیش آئے ہیں۔گونژھی محلہ اکہال کنگن میں ایک شادی شدہ خاتون کی چوٹی کاٹی گئی۔مذکورہ خاتون دوکان سے گھر کی طرف جارہی تھی کہ اس دوران یہ واقعہ پیش آیا ۔بعد میں مذکورہ خاتون کے کٹے ہوئے بال پولیس نے تحویل میں لئے۔ ایس ڈی پی او کنگن نے واقعہ کی تصدیق کی ہے۔گاندربل کے واکورہ علاقے میں ایک 17سالہ لڑکی کی پر اسرار حالات میں چوٹی کاٹنے کا واقعہ پیش آیا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایک ماروتی وین میں سوار کچھ افراد علاقے میں الامام یتیم ٹرسٹ حیدر پورہ سرینگر کیلئے عطیات اور خیرات جمع کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ جب مذکورہ لڑکی ان کیلئے چاول لیکر آئی تو تین افراد نے اسے مبینہ طور دبوچ کر گھر کے غسل خانے میں پہنچایا جہاں اس کی چوٹی کاٹ دی گئی۔خبر پھیلتے ہی علاقے کی مختلف بستیوں میںسینکڑوں کی تعداد میں لوگ گھروں سے باہر آئے اور انتہائی کشیدہ حالات کے بیچ پورے علاقے کو چھان مارا۔اسی دوران ایک مشتعل ہجوم نے دوسری بستی کے نزدیک گاڑی کو روکا اور اس کی توڑ پھوڑ شروع کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں سوار افراد کا شدید زدوکوب کیا۔لوگوں نے بتایا کہ گاڑی میں سوار ایک شخص فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ دو کو دبوچ لیا گیا۔مقامی لوگوں نے ان کی تحویل سے قینچی اور کچھ دیگر سامان برآمد کرنے کا دعوی بھی کیا، تاہم اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔عینی شاہدین نے بتایا کہ دونوں مشتبہ افراد کی اس قدر شدید مارپیٹ کی گئی کہ وہ لہولہان ہوگئے جبکہ ان کی گاڑی زبردست توڑ پھوڑ کے نتیجے میں تباہ ہوگئی۔اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم جائے واردات پر نمودار ہوئی اور مشتعل ہجوم کے خلاف کارروائی شروع کی۔اس موقعے پر لوگوں نے پکڑے گئے افراد کو پولیس کی تحویل میں دینے سے انکار اور پولیس پر پتھرائو کیا۔جوابی کارروائی کے تحت ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا گیا ، ٹیر گیس کے گولے داغے گئے اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔افراتفری کے عالم میں ہی پولیس دونوں افراد کو اپنی تحویل میں لینے میں کامیاب ہوگئی ۔دونوں نیم مردہ حالت میں تھے اور انہیں پہلے ضلع اسپتال گاندربل اور وہاں سے تشویشناک حالت میں صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں داخل کرایا گیا۔ پولیس نے ہجوم کی طرف سے چکنا چور کی گئی گاڑی کو بھی اپنے قبضے میں لیا۔یہاں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس دوران پولیس کے کئی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔ اس دوران آورہ ترہگام میں بدھ کی شام گیسو تراشنے کے معاملہ کی نسبت پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کی ہے۔بدھ کی شام 10 بجے آورہ ترہگام کے ہیر پورہ محلہ میں نا معلوم افراد نے محمد اقبال کے صحن میں داخل ہو کر ایک خاتون پربے ہوشی کی دوا چھڑکی اور اس کے گیسو تراشے۔اہل خانہ نے جب شور مچایا جس کے بعد متاثرہ خاتون کو سب ضلع اسپتال کپوارہ میں داخل کیا گیاجہاں ڈاکٹروں نے انہیں علاج و معالجہ کے بعد رخصت کیا۔