ڈاکٹر منان وانی شہید کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی پاداش میں دو کشمیری طلباپر مقدمہ
کشمیری عسکری تنظیم حزب المجاہدین کے کمانڈر پی ایچ ڈی سکالر منان وانی کی شہادت پر غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی پاداش میں علی گڑھ پولیس نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے دو کشمیری طلبا کے خلاف بھارت دشمنی کا مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے 3 کشمیری طلبا کا داخلہ منسوخ اور 9 طلبا کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے ۔بھارتی حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی وائس چانسلر سے اس سلسلے میں رپورٹ طلب کر لی۔علی گڑھ کے ایس ایس پی اجئے کمار ساہنی نے میڈیا کو بتایا کہ منان وانی کے سلسلہ میں یونیورسٹی نماز جنازہ ہوئی تھی او ر بھارت کے خلاف نعرہ بازی کرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے ۔ ایس پی کے مطابق چوکی انچار ج اسرار احمد نے دفعہ147148124اے153بی کے بشمول دیگر ائی پی سی کی دفعات کے تحت وسیم ایوب ملک اور عبدالحسیب میر کے علاوہ دیگر طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ایس ایس پی علی گڑھ نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بائیو کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کرنے والے دو کشمیری اسکالرز کے خلاف ملک دشمنی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے اور ا سلسلے میں ویڈیو فوٹیج بھی حاصل کی گئی ہے۔ ادھر بھارتی حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلروں کو اس ضمن میں مکمل رپورٹ پیش کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔بھارتی حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی وائس چانسلر سے اس سلسلے میں مکمل رپورٹ پیش کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ بھارتی حکومت کے بیان کے مطابق یونیورسٹی میں ملک کے خلاف نعرے بازی اور عسکریت پسند کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنا ناقابل برداشت ہے اور جو بھی اس سلسلے میں ملوث قرار پائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ترجمان پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا کہ نو طلبا کو وجہ بتا نوٹس جاری کردیا گیا ہے ۔ او راس پورے معاملہ کو جانچ کیلئے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ادھر رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم نے مسلم یونیور سٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو خط لکھ کر کشمیر طلبا کے ذریعہ نماز جنازہ کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے ملک دشمن عناصر کا کیمپس میں رہنا ملک کے مفاد کیلئے بہتر نہیں ہے ۔