عض مفاد پرست ایران اور سعودی عرب کے درمیان محاذ آرائی چاہتے ہیں, پاکستان سعودی عرب اور ایران کے درمیان کسی تنازعہ کا خواہاں نہیں ہے:وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب اور ایران کے درمیان کسی تنازعہ کا خواہاں نہیں ہے جبکہ اسے دونوں ملکوں کے درمیان مسائل کی پیچیدگی کا احساس ہے۔وہ اتوار کے روز تہران میں ایران کے صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مسائل سیاسی طریقوں سے اور علاقائی امن اور استحکام کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے قریب ترین دوستوں میں سے ایک ہے اور اس نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے۔عمران خان نے کہا کہ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ کوئی بھی مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں کسی نئے تنازعے سے کئی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں اور لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ خلیج کے علاقے میں تنازعے سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور ترقی پذیر ملکوں کیلئے غربت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بعض مفاد پرست ایران اور سعودی عرب کے درمیان محاذ آرائی چاہتے ہیں۔عمران خان نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ یہ خالصتاً پاکستان کا اقدام ہے اور کسی نے ہمیں ایسا کرنے کیلئے نہیں کہا۔انہوں نے کہا کہ وہ منگل کو مثبت ذہن کے ساتھ سعودی عرب کا دورہ کریں گے اور اختلافات ختم کرنے کیلئے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کی اہمیت واضح کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دونوں برادر اسلامی ملکوں کے درمیان اختلافات ختم کرانے کیلئے سہولت کار اور ثالث کاکردار ادا کرے گا۔