لیبیا کی قومی اسمبلی نےٹیکنوکریٹ رہنما ابوشاقورکو نیا وزیراعظم منتخب کرلیا ہے۔

ڈاکٹرشاقورسیاسی سرگرمیوں بالخصوص کرنل قذافی کےخلاف جدوجہد پرلیبیا کی سابق حکومت کو انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں پہلے نمبر پرتھے۔ کرنل قذافی کی حکومت نے مصطفیٰ شاقور کے کئی دوسرے ساتھیوں کو پکڑنے میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم مصطفیٰ شاقور ہاتھ نہ آئے۔اوربتیس سال تک جلاوطن رہے،نئے منصب کے لیے دو سو رکنی قومی اسمبلی میں انہیں چھیانوے ووٹ ملے۔ انہوں نے محض دو ووٹوں سے لبرل امیدوار محمود جبریل کو شکست دی ہے۔ وہ اٹھارہ ماہ تک لیبیا کی عبوری انتظامیہ کا کنٹرول سنبھالیں گے۔