کلبھوشن یادیو اپنی کارروائیوں سے پاکستان میں خانہ جنگی کرانا چاہتا تھا اور اسے شواہد اور اعتراف جرم کے بعد آرمی ایکٹ کے تحت سزا سنائی گئی،مشیر خارجہ سرتاج عزیز
دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر ہے جس کو پاکستان میں جاسوسی، دہشتگردی، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور تخریب کاری میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا، اعترافی بیان میں بھارتی جاسوس نے الزامات کا اعتراف کیا جس پر اسے سزا سنائی گئی,سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو گوادر اور تربت میں آئی ای ڈیز حملوں،کوئٹہ کی ہزارہ برادری کے زائرین کو نشانہ بنانے سمیت پاکستان میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث رہا۔اسکی دہشت گرد کارروائیوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت کئی شہری جاں بحق ہوئے,مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت بتائے کہ کلبھوشن یادیو کے پاس ایک مسلم نام اور ایک ہندو نام سےدو پاسپورٹ کیوں تھے،اس کی بلوچستان میں موجودگی کی بھی بھارت وجہ پیش نہیں کرسکا،بھارت نے بھی کئی پاکستانی قیدیوں کو قونصلر رسائی نہیں دی,مشیرخارجہ نےبھارتی الزامات کو مسترد کرتےہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو آرمی ایکٹ کے تحت سزا سنائی گئی،21 ستمبر 2016 سے12 فروری 2017 تک اس کے مقدمے کی شفافیت سےسماعت ہوئی اور وکیل بھی مہیا کیا گیا