صوبائی حکومت سوات میں سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کرے، اشرف علی ہوتی ایڈووکیٹ
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مردان کے نائب صدر اشرف علی ہوتی ایڈووکیٹ نے کہا ہے خیبر پختونخوا حکومت سوات میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے تمام تر صلاحتیں بروئے کار لائے،سوات ملک کے خوبصورت مقامات میں سے ایک ہے جہاں لاکھوں سیاح سال بھر میں آتے ہیں۔ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مردان کے نائب صدر اشرف علی ہوتی ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بینچ کی طرف سے کچھ وکلا صاحبان کی درخواست پر سوات کے پر فضا مقام مالم جبہ میں انٹری فیس کے حوالے سے دیئے گئے فیصلے میں مالم جبہ انتظامیہ کو انٹری فیس لینے سے روک دینے پرکہا کہ ، ملک میں ہر چیز ایک اصول کے تحت چلنی چاہیئے اگر اصول کے تحت چیزیں چلیں گی تو سسٹم میں اعتما د پیدا ہو گا ،جس سے سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کرے گا،انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو جوڈیشل ایکٹیو ازم سے دور رہنا چاہیئے اور عدالتوں کی نجی کاروباروں میں مداخلتوں سے عدلیہ کی ساخت متاثر ہو گی ،انہوں نے کہا کہ مینگورہ بینچ کے فیصلے کاروباری طبقہ کو سخت دھچکا لگا ہے اور اس طرح کے فیصلے سے عدلیہ پر تنقید کے مواقع میسر آئیں گے جو کہ وکلا برادری کے لیے ناقابل برداشت ہے ،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ہزاروں لوگ سیاحت کاروبار سے بالواسطہ یا بلا واسطہ منسلک ہیں اور سوات ملک کے خوبصورت مقامات میں سے ایک ہے جہاں لاکھوں سیاح سال بھر میں آتے ہیں اور اس کی ایک بڑی وجہ مالم جبہ میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہے ،اشرف علی ہوتی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سوات میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے تمام تر صلاحتیں بروئے کار لائے اورعدالت اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے