سیال مواد سے لیس 3یوکرینی ڈرون طیارے ملے ہیں۔ روسی فوج

روسی فوج کو یوکرین میں ایک عسکری یونٹ کے مرکز کی تلاشی کے دوران ایسے ڈرون طیارے ملے ہیں جو سیال مواد کے کنٹینروں اور چھڑکاؤ کے آلات سے لیس ہیں۔ یوکرین کی فوج اس مرکز کو چھوڑ کر چلی گئی تھی۔ یہ بات روسی میڈیا نے بتائی۔ ایک روسی فوجی کے مطابق 3 ڈرون طیارے ملے ہیں جو 40 کلو گرام تک وزن لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان ڈرون پر سیال مواد کے لیے پلاسٹک کے ٹینک لگائے گئے ہیں۔ ان ٹنکیوں کی گنجائش 30 لیٹر ہے۔ فوجی نے مزید بتایا کہ غالبا یہ ڈرون طیارے زہریلے مواد کے چھڑکاؤ کے واسطے استعمال کیے جا سکتے تھے تا کہ روسی مسلح افواج یا شہری آبادی اور زرعی اراضی کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ اس سے قبل روسی وزارت دفاع نے یوکرینی دستاویزات جاری کیے تھے جن کے مطابق یوکرین کے ادارے "موٹور سچ" نے ڈرون طیارے بنانے والی ترکی کی کمپنیBayraktar سے فضائی چھڑکاؤ کے نظام اور آلات کے حوالے سے استفسار کیا تھا۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف یہ بیان دے چکے ہیں کہ یوکرین کی بائیولوجیکل لیبارٹیریز کے ملازمین کی طرف سے آنے والی دستاویزات اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ کئیف حکومت مہلک مواد چھڑکنے کی صلاحیت رکھنے والے ڈرون طیارے استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ روسی فوج کے ایک اہم جنرل نے انکشاف کیا کہ ڈرون طیاروں کے انجن تیار کرنے والی ایک یوکرینی کمپنی نے ترکی سے مطالبہ کیا تھا کہ "بیرقدار" ڈرون طیارے میں ترمیم کا اقدام کیا جائے تا کہ وہ چھڑکاؤ کے نظام سے لیس ہو سکے۔روسی میڈیا کے مطابق امریکی فوجی حیاتیاتی پروگرام کی روشنی میں یہ امر تشویش کا باعث ہے۔ اس پروگرام پر عمل درامد یوکرین کی اراضی پر ہو گا۔مبصرین کے نزدیک یہ معاملہ ماسکو اور کئیف کے درمیان الزامات کے تبادلے کے سیاق میں ایک خطرناک اشاریہ ہے جب کہ اس کے پیچھے واشنگٹن ہے۔