آرمی چیف کسی قسم کی توسیع نہیں مانگ رہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی ار میجر جنرل بابر افتخار کی بریفنگ ملک کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے ہمارے ادارے ملک کی حفاظت کے لیے بھرپور انداز میں کام کررہے ہیں مسلح افواج کے بغیر قومی سلامتی کا تصور ناممکن ہے اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کوئی مطالبات نہیں رکھے گئے تھے قومی سلامتی کونسل میں سازش کا کوئی ذکر نہیں ہے فوج ملک میں اپنا ائینی اور قانونی کردار ادا کرتی رہے گی سابق وزیر اعظم کی خانب سے ڈیڈ لاک سے بچنے کے لیے آرمی چیف سے رابطہ کیا گیا تھا عوام اور فوج کے درمیان خلش پیدا کی جارہی ہے دو روز قبل آرمی چیف کے زیر صدارت فارمیشن کمانڈر کانفرنس ہوئی نیوز بریفنگ کا مقصد قومی سلامتی سے آگاہ کرنا ہے ادارے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں عوام کی حمایت فوج کی طاقت کا منبع ہے افوا سازی کی بنیاد پر کردار کشی کسی صورت قابل قبول نہیں انتشار کے لیے ریٹائرڈ افسران کے جعلی آڈیو پھیلائے جارہے ہیں فوج کو سیاسی معاملات سے الگ رکھا جائے امریکی عہدیدار نے غیر ڈپلومیٹک زبان کے استعمال کی جس کے باعث امریکہ کو demarche بھیجنے کا فیصلہ ہوا۔ ڈیمارچ صرف سازش پر نہیں ہوتا: ڈی جی آئی ایس پی آر جب ہم بغیر تصدیق کوئی بات آگے پھیلائیں گے تو پروپگنڈا کہلائے گا، ہمارے نبی ﷺ کے فرمان کا مفہوم ہے کہ سنی سنائی کو آگے نہ پھیلائو، ڈی جی آئی ایس پی آر آرمی چیف ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے، وہ نومبر میں ریٹائر ہو جائیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر امریکہ نے فوجی اڈوں کا کبھی مطالبہ نہیں کیا۔ اگر وہ مطالبہ کرتے بھی تو ہمارا موقف وہی ہوتا جو وزیراعظم کا تھا: ڈی جی آئی ایس پی آر ایٹمی اثاثوں کی بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہئے ،ہر حکومت نے اس پروگرام کو آگے بڑھایا، یہ کسی ایک سیاسی جماعت کا پروگرام نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نیشنل سیکورٹی اعلامیہ کے الفاظ سب کے سامنے ہیں۔ اس اعلامیے میں بیرونی سازش کے لفظ ہیں کیا ؟ میرا خیال ہیں نہیں ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر ہمارے سیکیورٹی چیلنجز بہت بڑے ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر دو روز قبل فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوئی،ڈی جی آئی ایس پی آر خطے کے حالات پر سیکیورٹی اور انٹیلیجنس بریفنگز دی گئی،ڈی جی آئی ایس پی آر پاکستان کی داخلی و سرحدی سیکیورٹی مستحکم ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر پریس بریفنگ کامقصد قومی سلامتی کی صورتحال سےآگاہ کرناتھا،ڈی جی آئی ایس پی آر پریس بریفنگ کا مقصد قومی سلامتی کی صورت حال سے آگاہ کرنا تھا ، ڈی جی آئی ایس پی آر مسلح افواج اور متعلقہ ادارے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر دو روز قبل فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر خطے کے حالات پر سیکیورٹی اور انٹیلی جنس بریفنگز دی گئی،ڈی جی آئی ایس پی آر پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا،ڈی جی آئی ایس پی آر پاکستان کی داخلی و سرحدی سیکیورٹی مستحکم ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر رواں سال کے پہلے تین ماہ کے دوران 128 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، ڈی جی آئی ایس پی آر مسلح افواج اورمتعلقہ ادارےکسی بھی صورتحال سےنمٹنےکےلیےتیارہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر چھ جوانوں نے 29مارچ کو جام شہادت نوش کیا،ڈی جی آئی ایس پی آر پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا،ڈی جی آئی ایس پی آر رواں سال کےپہلےتین ماہ کےدوران128دہشت گردوں کوہلاک کیاگیا،ڈی جی آئی ایس پی آر آرمی چیف نے فارمیشنز کی پیشہ ورانہ تیاریوں کو سراہا،ڈی جی آئی ایس پی آر عوام کی حمایت مسلح افواج کی طاقت کا منبع ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر 6جوانوں نے 29مارچ کو جام شہادت نوش کیا،ڈی جی آئی ایس پی آر آرمی چیف نے فارمیشنز کی پیشہ ورانہ تیاریوں کو سراہا،ڈی جی آئی ایس پی آر عوام کی حمایت مسلح افواج کی طاقت کا منبع ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر قومی سلامتی کمیٹی میٹنگ میں کیا بات ہوئے نہیں بتا سکتا،ڈی جی آئی ایس پی آر بہتر ہوگا ہم اپنےفیصلے قانون پر چھوڑ دیں، ڈی جی آئی ایس پی آر قومی سلامتی کمیٹی میٹنگ میں کیا بات ہوئی نہیں بتا سکتا،ڈی جی آئی ایس پی آر پاک فوج نے اپنا مؤقف نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں پیش کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر سابق وزیراعظم نے تیسرا آپشن قابل قبول قرار دیا،ڈی جی آئی ایس پی آر قومی سلامتی کمیٹی اجلاس اعلامیے میں سب واضح ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر اسٹیبلشمنٹ نے کوئی آپشنز نہیں رکھے تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر سابق وزیراعظم نے تیسرا آپشن قابل قبول قرار دیا،ڈی جی آئی ایس پی آر ہمارا آئینی و قانونی کردار سیاسی وابستگی کی اجازت نہیں دیتا،ڈی جی آئی ایس پی آّر ہمارا آئینی و قانونی کردار سیاسی وابستگی کی اجازت نہیں دیتا،ڈی جی آئی ایس پی آّر گلگت بلتستان پر ہونےوالی میٹنگ میں بھی واضح کیا تھا سیاست میں نہ گھسیٹیں،ڈی جی ائی ایس پی ار ہمارا سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر ہمارا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر ہمارا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر ایٹمی پروگرام کو سیاسی بحث مباحثے میں نہیں لانا چاہئے، ڈی جی آئی ایس پی آر اگر کسی قسم کی مداخلت کا ثبوت ہے تو سامنے لائیں،ڈی جی آئی ایس پی آر یہ ہہت اچھا فیصلہ ہے اور آگے بھی ایسے ہی رہے گا،ترجمان پاک فوج بی بی سی نے بہت ہی واحیات کہانی شائع کی،ڈی جی آئی ایس پی آر اگر کسی قسم کی مداخلت کا ثبوت ہے تو سامنے لائیں،ڈی جی آئی ایس پی آر فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر آرمی چیف کسی قسم کی توسیع نہیں مانگ رہے، ڈی جی آئی ایس پی آر پاکستان سے امریکہ نے فوجی اڈے نہیں مانگے تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر آرمی چیف رواں سال 29 نومبر کو ریٹائر ہو جائیں گے، ڈٰی جی آئی ایس پی آر سابق وزیر اعظم نے فوجی قیادت سے رابطہ کیا تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر برطانوی نشریاتی ادارے کی خبر قطعی من گھڑت اور واہیات ہے، کیا عدالتیں فوج کے ماتحت ہیں؟ ہماری عدالتیں آزاد ہیں، ڈی مارچ صرف سازش پر نہیں دیے جاتے اعلامیے میں لکھا ہے جو گفتگو ہوئی وہ مداخلت کے مترادف ہے،