مقبوضہ جموں و کشمیر میں یوم آزادی پاکستان روایتی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

مقبوضہ جموں و کشمیر میں یوم آزادی پاکستان روایتی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔ یوم آزادی پاکستان کے موقع پر سری نگر میں ایک حملے میں بھارتی فورسز کے 2اہلکار مارے گئے ہیں۔جمعہ کی صبح سرینگر کے نوگام علاقے میں ہونے والے حملے میں3 فورسز اہلکار زخمی ہو گئے ان میں سے دو فورسز اہلکار ہلاک ہو گئے۔ اس حملے کے بعد سری نگر کے درجنوں علاقوں کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے ۔یوم آزادی پاکستان کی تقریبات روکنے کے لیے بھارتی فورسز نے لاک ڈاون کی پابندیاں سخت کر دیں تاہم لوگوں نے نے اپنے گھروں میں جھنڈے لہرائے۔کشمیری عوام نے اس دفعہ 14 اگست کو یومِ تشکر کے طور پر منا یا۔ اس موقع پر مختلف علاقوں میں کشمیریوں نے پاکستانی جھنڈے گھروں میں تیار کیے ہیں۔کشمیری ہمیشہ سے پاکستان کے ساتھ اپنی محبت کا کھل کر اظہار کرتے ہیں، اور آزادی کشمیر کی جدوجہد کو تحریک پاکستان کا نامکمل ایجنڈا سمجھتے ہیں۔ جمعہ کویوم آزادی یوم تشکر کے طورپر پورے جوش و جذبے اورعقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا جب کہ ہفتے کے روز بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔اس دن کو منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی ہے اور مختلف حریت رہنماں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے پاکستان کے یوم آزادی پر پاکستانی عوام کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد کا پیغام دیا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ دعا ہے اسلام کا قلعہ پاکستان تمام سازشوں کو شکست دے کر درپیش چیلنجز سے مضبوطی سے نمٹنے میں کامیاب ہو، پاکستان ہمیشہ دنیا بھر میں مظالم کا شکار مسلمانوں کی طاقت اور امید کا مرکز بنا رہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس، حریت رہنماں اور دیگر کشمیری جماعتوں نے جشن آزادی بھرپور ملی جوش و جذبے کے ساتھ منانے اور پاکستان کے یوم آزادی کو وادی میں یوم تشکر کے طور پر منانے کی اپیل کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں ایک بیان میں لوگوں پر زوردیا کہ وہ 15 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے بھارت کے یوم آزادی کویوم سیاہ کے طورپر منانے کی روایت برقرار رکھیں۔