سری نگر اور جموں فوجی چھاونی میں تبدیل، سری نگر میں نئے فوجی بنکر قائم
کشمیری عوام ہفتے کو بھارتی یوم آزادی پر یوم سیاہ منائیں گے اور مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی ۔یوم آزادی کی تقریبات کی کامیابی اور لوگوں کو یوم سیاہ منانے سے روکنے کے لیے سیکورٹی انتظامات کے نام پر سری نگر اور جموں کو فوجی چھاونی بنا دیا گیا ہے ۔ زمینی اور فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے ۔ سرینگر میں15اگست کے حوالے سے سب سے بڑی تقریب سونہ وار کے کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوگی۔جہاں لیفٹیننٹ گورنر ترنگا ( بھارتی پرچم )لہرائیں گے۔سٹیڈیم کو3روز قبل ہی مختلف فورسز ایجنسیوں نے اپنی تحویل میں لیا ہے،اور اسکے باہر سے گزرنے والی سڑک پر عارضی بنکروں کو قائم کیا گیا ہے،جس میں فورسز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اسٹیڈیم کے ارد گرد تین دائروں والی سیکورٹی تعینات کی گئی ہیں۔ شہر میں اضافی ناکے لگائے گئے ہیں۔ تقریبات کے دوران حملوںکا خدشہ موجود ہے چنانچے فورسز کو متحرک کردیا گیا ہے۔ مولانا آزاد روڑ، بٹہ مالو ، جہانگیر چوک ، بمنہ ، رام باغ ، نشاط ، مگھر مل باغ ، خانیار ، قمرواری ، پارم پورہ اور سیمنٹ کدل میں وقفے وقفے سے سکوٹر و موٹر سائیکل سواروں ، آٹو رکھشا ، نجی گاڑیوں و مسافر گاڑیوں کی تلاشی لی جاتی رہی ۔ سرینگر میں داخل ہونے والے 4بڑی شاہراہوں زکورہ کراسنگ، رام باغ، پارم پورہ اور پانتھ چوک کے نزدیک پولیس نے خصوصی ناکے بٹھائے ہیں پولیس نے ایک مشترکہ کارروائی میں سرینگر کے شہید گنج علاقہ کو محاصرے میں لیا اور تلاشییاں لیں۔ گذشتہ روز آبی گذر علاقے میں ہاوس بوٹوں کی تلاشیاں لیں گئیں۔ 15 اگست کی تیاریوں کے بارے میں آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ سیکورٹی کے مکمل انتظامات کئے گئے ہیں ۔