ملک بھرمیں یوم آزادی قومی جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے۔ دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 اور صوبوں میں 21،21 میں توپوں کی سلامی سے ہوا۔ نماز فجر کے اجتماعات میں ملکی سلامتی، ترقی، اتحاد، امن اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ رات 12 بجتے ہی ملک بھر میں جشن کا سماں بندھ گیا۔ "پاکستان زندہ باد" کے فلک شگاف نعروں سے فضائیں گونج اٹھیں۔ پاکستان کی بھارت کے خلاف تاریخی عسکری فتح کے بعد یہ جشن دوہری خوشی کا باعث بنا۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، ملتان سمیت تمام بڑے اور چھوٹے شہروں میں چراغاں، آتش بازی اور جشنِ آزادی کی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ گلیوں، بازاروں اور عمارتوں کو سبز و سفید روشنیوں سے سجا دیا گیا، اور عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جناح اسپورٹس کمپلیکس میں یومِ آزادی اور معرکۂ حق کی فتح کے حوالے سے مرکزی تقریب منعقد ہوئی، جس میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کے سربراہان، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزراء، ارکانِ پارلیمنٹ، دوست ممالک کے سفیروں اور ہزاروں شہری شریک ہوئے۔ تقریب کا آغاز روایتی جوش و جذبے کے ساتھ ہوا، جب ترکِیہ اور آذربائیجان کے دستوں نے شاندار مارچ پاسٹ پیش کیا، جسے شرکاء نے پرجوش تالیاں بجا کر سراہا۔ اس کے بعد پنجاب رینجرز، ایف سی خیبرپختونخوا، پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز اور علم بردار دستے نے دلوں کو گرما دینے والا مارچ پاسٹ کیا۔ فوجی بینڈ اور مسلح افواج کے میوزک بینڈز نے ایسی دھنیں بجائیں کہ ہر لب پر پاکستان زندہ باد کے نعرے گونج اٹھے۔ پاک فوج، پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کے جری جوانوں کا قدم بہ قدم ہم آہنگ مارچ، قوم کی بہادری اور عزمِ صمیم کی عملی تصویر پیش کرتا رہا۔ فوجی بینڈز اور مسلح افواج کے میوزک گروپس نے ملی نغموں اور حماسی دھنوں کے ذریعے ماحول کو جذبے سے بھر دیا۔ ہر جانب "پاکستان زندہ باد" کے نعرے سنائی دیے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تقریب کے دوران "یادگارِ معرکۂ حق" کے ماڈل کی نقاب کشائی کی، جو بھارت کے خلاف حالیہ عسکری فتح اور قومی خودداری کی یادگار بنے گی۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان ایک پُرامن ملک ہے، لیکن اپنی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔ تقریب میں پاکستان کے معروف گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ ملی نغمے جیسے "سوہنی دھرتی اللہ رکھے" اور "دل دل پاکستان" نے حاضرین کے دلوں کو گرما دیا۔ گلوکارہ نتاشہ بیگ نے آزری اور چینی زبان میں خصوصی ملی نغمے پیش کیے، جنہیں شرکاء نے بے حد سراہا۔ شرکاء بار بار کھڑے ہو کر داد دیتے رہے۔ یہ اندازِ جشن پاکستان کی ثقافتی ہم آہنگی اور بین الاقوامی تعاون کا عکاس تھا۔ رات کے بارہ بجتے ہی تقریب اپنے عروج پر پہنچ گئی، جب تمام شرکاء، بشمول صدر، وزیراعظم، عسکری قیادت، سیاسی شخصیات اور عوام، احتراماً کھڑے ہو کر قومی ترانہ پڑھنے لگے۔ اس موقع پر آسمان رنگ برنگی آتش بازی سے جگمگا اٹھا۔ فضا میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار تھی، اور ہر طرف حب الوطنی کے ترانے گونج رہے تھے۔ تقریب میں پاکستان کی عسکری تاریخ، قربانیوں، دفاعِ وطن کے عظیم کارناموں اور حالیہ معرکۂ حق کی فتح کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ تبصرہ نگاروں اور مبصرین نے اس تقریب کو پاکستان کے اتحاد، بہادری اور قومی عزم کی جیتی جاگتی مثال قرار دیا۔ دوست ممالک کے فوجی دستوں اور سفارتی نمائندوں کی شرکت نے اس پیغام کو مزید تقویت دی کہ پاکستان عالمی برادری میں امن، بھائی چارے اور تعاون کا علمبردار ہے۔ اس یادگار تقریب کی قومی اور بین الاقوامی میڈیا نے بھرپور کوریج کی۔ سوشل میڈیا پر لاکھوں پاکستانیوں نے اپنی تصاویر، ویڈیوز اور پیغامات شیئر کر کے اس دن کو ہمیشہ کے لیے یادگار بنا دیا۔
ملک بھرمیں آج 78واں یوم آزادی بھرپور قومی جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے۔
Aug 14, 2025 | 15:58