پیپلزپارٹی سےتعلق رکھنےوالےپنجاب اسمبلی کےپانچ ارکان نے پارٹی کوالوداع کہہ دیا۔ پانچ نہیں پیپلزپارٹی کے بیس ارکان رحمان ملک اورراجہ ریاض کی وجہ سے مسلم لیگ نون کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ رانا ثناء اللہ
پنجاب اسمبلی میں معمول کی کارروائی کے برعکس پیپلزپارٹی کے متعدد ارکان اسمبلی کے مسلم لیگ نون کے ساتھ رابطوں کا تذکرہ گرم رہا۔ راجہ ریاض کی اسمبلی آمد سے پہلے پیپلزپارٹی کے ارکان آپس میں سرگوشیاں توکرتے نظر آئے مگر کوئی اس ایشو پر کھل کربات کرنے کو تیارنہیں تھا مگر راجہ ریاض جب آئے تو ایسا بولے سب کے ناموں کے ساتھ ساتھ انکے چھوڑنے کی وجوہات بھی بتا گئے۔ کہتے ہیں کہ یہ ارکان صوبے میں ہونے والے ضمنی انتخابات سے پہلے ہی پارٹی چھوڑچکے تھے اور ان مفاد پرستوں کو نون لیگ اپنے مفاد کیلئے استعمال کررہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ جانے والوں کا میاں منظور وٹو سے کوئی تعلق نہیں۔ ادھر وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان بھی کہاں پیچھے رہنے والے تھے، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے منتخب ارکان رحمان ملک اور راجہ ریاض جیسے لوگوں کی وجہ سے پارٹی چھوڑرہے ہیں۔ آنے والے ارکان کے استعفیٰ دینے کی خبریں غلط ہیں کوئی مستعفی نہیں ہوگا بلکہ انکی پارٹی کے قریب آنے والے یہ لوگ اسمبلیوں کے تحیلیل ہونے کے بعد نون لیگ کی پچھلی نشستوں پربیٹھیں گے۔ راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ راجہ ریاض کچھ نہیں جانتے، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے بیس سے زائد لوگ نون لیگ کی قیادت سے رابطے میں ہیں۔ راجہ ریاض کی وضاحتیں اوررانا ثناءاللہ کے دعوے اپنی جگہ مگرپیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی کے کوریڈورزمیں میڈیا سے دورجانے والوں کی سیاسی فہم وفراست کوسلام پیش کرتے نظرآئے۔ ادھرسپیکر نے کارروائی مکمل ہونے پراجلاس پیرکی سہ پہرتین بجے تک ملتوی کردی۔