ترکی پر ماسکو کا جوابی حملہ
روسی وزارت دفاع کے مطابق ترک ماہی گیروں کی کشتی روسی بحری جہاز سمٹلوی کی طرف بڑھتے ہوئے چھے سو میٹر قریب پہنچ گئی تھی،اس دوران سمٹلوی کے عملے کی بارہا کوششوں کے باوجود ترک کشتی نے نہ تو ریڈیو پر جہاز سے کوئی رابطہ قائم کیا اور نہ ہی اشاروں کے ذریعے خبردار کیے جانے پر کوئی دھیان دیاروسی وزارت دفاع کے مطابق ممکنہ تصادم سے بچاؤ کیلئے کشتی کی سمت میں چھوٹے ہتھیاروں کی مدد سے انتباہی فائرنگ کی گئی تھی،، جس کے بعد ماہی گیروں نے کشتی کی سمت تبدیل کرلی تھیواقعہ کے بعد ماسکو میں تعینات ترک سفیر کوطلب کر کے احتجاج کیا گیا،، ترکی کی جانب سے روس کا ایک طیارہ مار گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک میں تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔