وزیر خارجہ ہفتے کو کابل کا دورہ کرینگے
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ہفتہ کے روز کابل کا دورہ کریں گے، جہاں وہ افغان قیادت سے دیر پا امن اور سیاسی مفاہمت کے حوالے سے بات چیت کریںگے۔
گذشتہ روز قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کیا، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرتار پور بارڈر کو کھول کر بھارت کو پیغام دے دیا ہے کہ ہم امن و استحکام چاہتے ہیں، کرتارپور بارڈر کا معاملہ ایک عرصے سے زیرغور تھا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کو عوامی دباؤ پر کرتارپور بارڈر کے معاملے پر یہ سب کرنا پڑا۔ بھارتی حکومت الیکشن کی وجہ سے بات چیت کے لیے تیار نہیں، امید ہے انتخابات کے بعد نئی حکومت پاکستان سے مذاکرات کرے گی اور اپنی مقبوضہ کشمیر پالیسی پر نظرثانی کرے گی۔
شاہ محمود قریشی کا قومی اسمبلی میں خطاب میں کہنا تھا کہ افغانستان میں امن چاہتے ہیں تو اس کا سیاسی حل تلاش کرنا پڑے گا، افغان مہاجرین کی تین دہائیوں سے میزبانی کررہے ہیں، افغان مفاہمتی عمل میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن تمام تر ذمہ داری پاکستان پر نہیں ڈالی جاسکتی