ملک کے شمالی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری
بالائی علاقوں میں برف کا راج، پہاڑ سڑکیں گھر گلی کوچے سب برف میں گم، آزاد کشمیر کے چاروں اضلاع کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے، مظفر آباد، راولاکوٹ، باغ، لس ڈنہ، سدھن گلی فاروڈ کہوٹہ، دھیرکوٹ اور وادی لیپہ اور نیلم میں ہر شے نے برف کی چادر اوڑھ رکھی ہے، درجنوں رابطہ سڑکوں پر ٹریفک معطل ہے،، گلگت بلتستان میں بابو سر ٹاپ، نانگا پربت، بٹو گاہ، استور اور دیگر علاقوں میں برف باری کے بعد درجہ حرار نقطہ انجماد تک گر گیا، خیبرپختونخوا کے علاقوں شانگلہ اور سوات اور دیگر علاقوں میں تین دن سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جہاں معمولات زندگی بھی سردی کے باعث متاثر ہوگئے اور لوگ گھروں تک محصور ہو کر رہ گئے، برفباری کے باعث کریلا سے تُرکنڈی روڈ بند ہے جس کی وجہ سے درجنوں گاڑیاں پھنس گئی ہیں اور کئی مقامات پر رابطہ سڑکوں کی بندش سے لوگ گھروں تک محصور ہیں۔ لواری ٹنل بند ہونے کی وجہ سے چترال کا دوسرے علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا۔۔۔ لواری ٹنل کے دونوں اطراف تین فٹ سے زائد برف پڑ چکی ہے، مختلف مقامات پر مسافرگاڑیاں برف میں پھنس چکی ہیں۔۔۔ ڈپٹی کمشنر چترال نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ادھر ملکہ کوہسار مری میں برفباری نے سیاحوں کی موجیں کرا دیں، مشکلات کے باوجود سیاحوں کی بڑی تعداد ملکہ کوہسار پہنچ رہی ہے،، وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر مری میں برف باری کے باعث بند سڑکیں کھول دی گئیں۔ ایبٹ آباد سے نتھیا گلی جانے والی سڑک بھی 2 دن بند رہنے کے بعد آمدورفت کے لیے کھول دی گئی۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے کمشنر راولپنڈی کو خیبرپختونخوا حکومت سے رابطے میں رہنے اور ہر طرح کے تعاون کی ہدایت کی ہے۔