نواب ذوالفقارعلی مگسی کو گورنر راج کے بعد صوبہ بلوچستان کا چیف ایگزیکٹیو مقرر کردیا گیا۔

ذوالفقار علی مگسی بلوچستان کے نامورسیاسی قبیلے مگسی سے تعلق رکھتے ہیں۔ان کے آباؤ اجداد قیام پاکستان سے قبل بھی سیاست میں حصہ لیتے رہے اور قیام پاکستان کی بھرپور حمایت کی۔ نواب ذوالفقار علی مگسی چودہ فروری 1954 کو بلوچستا ن کے ضلع جھل مگسی میں پیدا ہوئے۔ ذوالفقار علی مگسی ابتدائی تعلیم کے بعد لاہور آئے ایچی سن کالج سے بھی تعلیم حاصل کی ۔ ذوالفقار علی مگسی نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز 1977 میں کیا اور اپنے آبائی علاقے جھل مگسی سے بطور آزاد امیدوار انتخابات میں کامیابی حاصل کی ۔ انھوں نے 1985 میں ہونے والے غیر جماعتی انتخابات میں حصہ لیا اور صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ ذوالفقار مگسی 1988 اور 1990 میں بھی اپنی آبائی نشست پی بی بتیس سے منتخب ہوئےاور تعلیم اور پلاننگ کی صوبائی وزارتوں پر فایض رہے جبکہ 1990 میں صوبے کے وزیرداخلہ بھی بنے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کے دونوں ادوار حکومت 1993 سے 1996 تک وہ صوبے کے وزیراعلی رہے۔ انھوں نے 2002 کے عام انتخابات میں شرکت نہیں کی اور ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔ فروری 2008 کے عام انتخابات میں انھوں نے اپنی آبائی نشست سے بلا مقابلہ کامیابی حاصل کی۔28 فروری 2008 کو انھوں نے بطور گورنر حلف اٹھایا۔ تقریب حلف برداری کے بعد انھوں نے صوبے میں فوجی آپریشن کے خاتمے، لاپتہ افراد کی واپسی اور صوبے میں قیام امن کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے انھیں آج چیف ایگزیکٹیو نامزد کرکے دو ماہ کیلیئے صوبے میں گورنر راج نافذ کردیا ہے اور ان کو ہدایت کی ہے کہ وہ سانحہ کوئیٹہ کے ملزمان کو گرفتارکرکے کیفر کردار تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ صوبے میں قیام امن کیلیئے بھی ٹھوس اقدامات کریں۔