ٹینکرز سے پانی فراہم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ پانی ہے مگر دینے کا نظام نہیں, چیف جسٹس پاکستان
سپریم کورٹ کراجی رجسٹری میں ڈبوں میں ناقص دودھ کی فروخت پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاسکتان نے سیکرٹری صحت کو حکم دیا کہ بھینسوں کو اضافی دودھ کیلئے لگائے جانیوالے ٹیکوں کو ضبط کرنے کا کام ڈرگ انسپکٹر کو دیا جائے۔ ایف آئی اے بھی ٹیکوں کو ضبط کرے۔ کمپنیز کی جانب سے جواب میں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ دودھ اور ٹی وائٹنرز الگ الگ ہیں جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ ٹی وی یا اخبارات میں اشتہارات دیکر واضح کرینگے کہ ٹی وائٹنرز دودھ نہیں یہ لکھ کر بھی دینا ہوگا اس کیلئے چار ہفتوں کی مہلت دیتے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ دودھ کی لیبارٹری رپورٹ دو ہفتوں میں پیش کی جائے۔ ماحولیاتی آلودگی کے معاملے پر سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹس میں مت الجھالیں آپ کو منصوبوں کی تفصیلات بتادیتا ہوں۔ بتایا جائے کہ منصوبوں پر عمل کب ہوگا۔ چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن نے منصوبوں سے متعلق رپوٹ پیش کرنے میں پندرہ روز کی مہلت طلب کرلی۔دوران سماعت چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ٹینکرز سے پانی فراہم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ پانی ہے مگر دینے کا نظام نہیں۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ لائنزٹوٹ چکی ہیں پانی بہہ جاتا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹینکرز مافیا بن چکا، اربوں روپے کمائے جا رہے ہیں۔ غریب پانی کیسے خریدے۔ خوف والا دور گیا اب ہم یہاں بیٹھے ہیں۔ عدالت نے جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم کو واٹر کمیشن کا سربراہ بنادیا۔ ان کے اختیارات سپریم کورٹ کے حاضر جج کے مساوی ہوں گے۔ کثیر المنزلہ عمارتوں پر پابندی کے خلاف درخواست پر چیف جسٹس نے چھ منزلہ سے زائد بلند عمارت تعمیر کرنے پر پابندی عائد کردی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکم کی پابندی نہ ہوئی تو سخت کارروائی ہوگی