پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں دن بدن اضافہ، حکومت اور عوام دونوں تذبذب کا شکار

گذشتہ ڈیڑھ سال سے پاکستان میں مہنگائی کی شرح دن بدن بڑھتی جا ری ہے مہنگائی کا یہ بے لگام گھوڑا کسی طرح بھی قابو میں نہیں آرہا ۔ مہنگائی کے ساتھ ساتھ ٹیکسز کی شرح میں اضافہ سے حکومت اور عوام دونوں تذبذب کا شکار ہوکر نفسیاتی مریض بن چکے ہیں موجودہ دور اور سولہ ماہ قبل کا ایک تقابلی جائزہ لیا گیا جس کے مطابق سونا کی فی تولہ قیمت 54000روپے تھی جو بتدریج بڑھتے ہوئے 90700روپے تک پہنچ گئی اس طرح پٹرول62روپے سے 117روپے،چینی47روپے سے74روپے،گڑ 70روپے سے 120روپے کوکنگ آئیل140روپے سے 220روپے،آٹا 20کلو تھیلہ650روپے سے 850روپے،گھریلو گیس سلنڈر1000روپے سے1900روپے،بجلی فی ےونٹ15روپے سے 22روپے ،کھلا دودھ60روپے لیٹر سے 80 روپے لیٹر،دہی 75روپے سے 90روپے چھوٹا گوشت650روپے سے 950روپے،بڑا گوشت280روپے سے 400روپے علاوہ ازیںحکومت نے اشیاءضروریہ سمیت دیگر پر ٹیکسز کی شرح میں ہوشربا اضافہ کردیا ہے جو مہنگائی کا سب سے بڑا سبب ہے