بنوں اور لکی مروت میں سنائپر کے استعمال کے بعد اب پشاور میں پہلی بار استعمال ہوا،آئی جی پولیس خیبرپختونخوا

وفاقی وزیر داخلہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں پولیس تھانہ پر حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے ناقابل معافی ہیں، دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا ،پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے ملک اور قوم کے دشمن ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے شہید پولیس اہلکاروں کے خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا سابق صدر آصف علی زرداری نے پشاور میں دہشتگردی کی مذمت کی، آصف علی زرداری نے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ قابل تشویش ہے، خیبر پختونخوا کی حکومت نے عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے،پولیس اور سکیورٹی فورسز پر حملے ریاست سے جنگ کے مترادف ہیں،وفاقی حکومت دہشتگردوں ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کو عبرتناک انجام تک پہنچائے ،نیشنل ایکشن پلان کو متحرک کرکے دہشتگردوں کا مکمل صفایا کیا جائے، وفاقی وزیر داخلہ راناثناءاللہ نے پشاور میں تھانہ سربند پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ،تھانہ حملہ سے ایک ڈی ایس پی اور دوپولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اورغم کا اظہار، ورثاء سے تعزیت کااظہارکیا،وزیر داخلہ نے خیبر پختونخواہ میں امن وامان کی مسلسل بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہارکیا، اور کہا کہ وفاق کو صوبہ خیبرپختونخواہ میں مسلسل بگڑتی ہوئی امن امان کی صورتحال پرسخت تشویش ہے،خیبرپختونخوا میں دہشت گرد تھانوں پر حملے کررہے ہیں،پولیس کے جوان اور افسران ٹارگٹ ہورہے ہیں۔حالیہ واقعے سے لگتا ہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت نے بنوں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹر سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا،وزیراعلی خیبر پختونخواہ کی ساری توانائیاں صوبائی اسمبلی توڑنے پر مرکوز ہیں، عوام کے جان ومال کی حفاظت اور صوبے میں امن وامان وزیراعلی خیبر پختونخواہ کی ترجیح ہی نہیں ہے،دہشت گردوں کے حملوں میں کے پی پولیس بھی محفوظ نہیں، عوام کے تحفظ کا کیا ہوگا؟ پولیس شہداء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انکی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں،