مشترکا تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے بعد اپوزیشن کے رابطوں میں تیزی آئی

مشترکا تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے بعد اپوزیشن کے رابطوں میں تیزی آئی،، سابق صدر زرداری، بلاول بھٹو زرداری، چئیرمین تحریک انصاف عمران خان، سربراہ متحدہ پاکستان فاروق ستار، سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے ایک دوسرے سے رابطے کئے، ملاقاتوں میں حکومت پر دباؤ بڑھانے کے فیصلے بھی ہوئے، اپوزیشن کا موقف ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں سب کچھ واضح ہو چکا ہے اب وزیراعظم کا مزید عہدے پر رہنے کا جواز نہیں،دوسری طرف حکومتی کیمپ میں بھی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے،، وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا گیا،، ارکین نے وزیراعظم کے فیصلے کی توثیق بھی کردی، وزیراعظم اور اپوزیشن نے آئندہ لائحہ عمل کیلئے پارلیمانی پارٹیوں کو بھی طلب کیا،حکومتی اتحادی جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ابتک کوئی مطالبہ سامنے نہیں آیا،، جبکہ پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے وزیراعظم کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزرا وزیراعظم کے مستعفی نہ ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں،،، تحریک انصاف کے موقف میں تبدیلی ضرور آئی، پہلے وزیراعظم کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا اب نئے الیکشن کا مطالبہ کیا جارہا ہے