تین بار کے وزیراعظم کو دوسری بار گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا

ایون فیلڈ ریفرنس کے مجرموں سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا، نواز شریف جمعرات کی شام لندن ائیرپورٹ سے واپسی کیلئے نکلے، جہاں انہوں نے ساتھیوں اور اہل خانہ کے ساتھ الوداعی ملاقاتیں کیں،، لندن سے ابوظہبی ائیرپورٹ پر کچھ گھٹنے قیام کے بعد واپسی کا سفر باندھا۔۔۔ نواز شریف کو اسلام آباد لے کر جانے والے طیارے نے تقریباً پونے گیارہ بجے نیوایئرپورٹ پر لینڈ کیا۔ ابوظہبی سے پرواز ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے لاہور پہنچی۔ اس موقع پر ایئرپورٹ کے اندر اور باہر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار الرٹ رہے۔لاہور ایئرپورٹ پر گرفتاری کے لئے نیب کی دو ٹیم لاہور ائیرپورٹ پر موجود تھی، خواتین پر مشتمل نیب کی ٹیم طیارے کے اندر داخل ہوئی اور سابق وزیرِاعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم کے پاسپورٹس تحویل میں لے کر انھیں باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا، جہاز سے اترنے کے بعد نواز شریف گرفتاری دینے کی بجائے ٹرمینل کی جانب پیدل ہی چل پڑے اور گاڑی میں بیٹھنے سے صاف انکار کر دیا۔ نواز شریف اور مریم کو ایک خصوصی طیارے میں سوار کرایا گیا جس نے تھوڑی ہی دیر کے بعد اڑان بھر لی، اسلام آباد پہنچنے پر دونوں کو بھاری سیکیورٹی میں ایک بڑے کانوائے کی صورت میں اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔ نواز شریف اور مریم نواز کی لاہور آمد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچاؤ کے لئے رینجرز نے لاہور ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھالے رکھا۔ سیکیورٹی خدشات سے نمٹنے کے لئے داخلی راستوں پر بھی اہلکار الرٹ رہے۔ اس کے علاوہ موٹروے اور نیشنل ہائی ویز بھی کئی مقامات سے بند کر دی گئیں، لاہور کے کئی علاقوں میں موبائل نیٹ ورک بھی جام رہی۔