ہندوستان کشمیر کے بارے میں روایتی ہٹ دھرمی کو ترک کرے۔ میرواعظ عمر فاروق
حریت کانفرنس ع کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریز کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کے ہائی کمشنرکی اس تجویز کو جائز قرار دے کر اس کی حمایت کی ہے کہ کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کرے۔ میرواعظ نے حکومت ہندوستان سے کہا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں روایتی ہٹ دھرمی کو ترک کرکے جمہوری اصولوں کی پاسداری میں کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کے تحت اپنا مستقبل تعین کرنے کا موقعہ دے۔ گزشتہ روز میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کوو پولیس نے نگین میں انکی رہائش گاہ کے باہر اس وقت گرفتار کرلیا جب انہوں نے اپنی خانہ نظر بندی کو توڑ کر باہر آنے کی کوشش کی تاکہ 13 جولائی1931 4163 کے شہدا کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے مزار شہدا نقشبند صاحب (رح) جاسکیں لیکن ان کی رہائش گاہ کے باہر تعینات پولیس کی ایک بھاری جمعیت نے دروازے سے باہر آتے ہی انہیں گرفتار کرلیا۔ گرفتاری سے قبل موقعہ پر موجود میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتیہوئے میرواعظ نے کہا کشمیر کی جد وجہد آزادی اور ظالمانہ حکمرانی سے نجات حاصل کرنے کی تحریک کے اولین شہدا کو خراج عقیدت ادا کرنے اور مزار شہدا پر گل باری کرنے کی روایت شہید ملت مولوی محمد فاروق (رح) کے وقت سے قائم ہے اور آج وہ اس روایت کے مطابق مزار شہدا جارہے تھے لیکن انہیں زبردستی روکا جارہا ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ یہ شہدا کشمیریوں کی تحریک حق خود ارادیت کے مشعل بردار ہیں جنہوں نے ظلم و زیادتی کیخلاف آواز ٹھا کر اور اپنا مستقبل تعین کرنے کے حق کے حصول کیلئے عظیم قربانی دے کر مثال قائم کردی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حق کے حصول کیلئے تب سے لیکر آج تک لاکھوں کشمیریوں کو شہید کردیا گیا اور آج بھی بدستور کیا جارہا ہے ۔جناب میرواعظ نے کہا کہ ہماری بہادر قوم نے جس ہدف کو حاصل کا تہیہ کیا ہے وہاں تک کا راستہ انتہائی دشوار گزار ، صبر آزماء اور قربانیوں بھرا ہے لیکن غلامی کی زنجیروں کو توڑ کر آزادی حاصل کرنا ہر قوم کا خواب ہوتا ہے جس کو قربانیوں سے شرمندہ تعبیر کیا جاسکتا ہے۔بیان میں مزاحمتی پروگرام کی جانب سے دئے گئے پروگرام کی پیروی میں حریت چیئرمین میرواعظ کو اپنے دیگر رفقا ء انجینئر ہلال احمد وار ، صوفی مشتاق احمد، جعفر کشمیری، ایڈوکیٹ یاسر دلال، فاروق احمد، عبد الرشید اور دیگر درجنوں کارکنوں کے ہمراہ گرفتار کئے جانے کیخلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پر زور مذمت کی گئی۔میرواعظ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریز کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کے ہائی کمشنرکی اس تجویز کو جائز قرار دے کر اس کی حمایت کی ہے کہ کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کرے۔ میرواعظ نے حکومت ہندوستان سے کہا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں روایتی ہٹ دھرمی کو ترک کرکے جمہوری اصولوں کی پاسداری میں کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کے تحت اپنا مستقبل تعین کرنے کا موقعہ دے۔انہوں نے کشمیر کی موجودہ ایڈمنسٹریشن کی طرف سے رواں برس میں آج 10 ویں بار جامع مسجد سرینگر اور دوسری متعدد مساجد میں کرفیو لگا کر نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
#/S