کارکنوں پر وفاداری تبدیل کرنے کیلئے دبائو ڈالا گیا۔ بلاول بھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کارکنوں پر وفاداری تبدیل کرنے کیلئے دبائو ڈالا گیا ، انتخابی مہم میں رکاوٹیں ڈالی جارہیں اورمختلف مقامات پر روکا جارہا ہے ،پیپلزپارٹی میدان میں کھڑی ہے، انتخابات کا کبھی بائیکاٹ نہیں کرے گی، انتخابات سے قبل دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے ، انتہا پسندوں کے مائنڈسیٹ کو شکست دینا ضروری ہے، بہت افسوس ناک بات ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش نہیں کیا جا سکا۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ مستونگ کے شہدا سے اظہار تعزیت کی اور کہا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کا سلسلہ پھر سے سامنے آرہا ہے، افسوس کی بات ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا آج تک حل نہیں نکال سکے، دہشت گردی کے خلاف جتنا کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، اتنے بڑے سانحہ کے بعد میں اپنے کارکنوں کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتا۔ پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ معصوم پاکستانیوں پر دہشت گردوں کے حملے افسوس ناک ہیں، مستونگ میں شہید سراج رئیسانی سمیت ایک سو بیس معصوم انسانوں کا قتل ناقابل تلافی سانحہ ہے۔ انہوں نے کہا انتہا پسندوں کے مائنڈسیٹ کو شکست دینا ضروری ہے، بہت افسوس ناک بات ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش نہیں کیا جا سکا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ مستونگ میں دھماکے کے باعث ملاکنڈ میں جلسہ منسوخ کر دیا ہے، مگر میں ملاکنڈ جائوں گا اور کارکنوں سے ملاقات کروں گا۔انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ہماری انتخابی مہم میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، مختلف مقامات پر روکا جارہا ہے، کارکنوں پر وفاداری تبدیل کرنے کے لئے دبائو ڈالا گیا، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مشکل حالات کا سامنا ہے اور آگے بھی کرتی رہے گی،ان تمام حالات کے باوجود الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے، تمام جماعتوں کو یکساں مواقع نہ ملے تو انتخابی متنازع ہو جائیں گے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات سے قبل دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے لیکن پیپلزپارٹی میدان میں کھڑی ہے، انتخابات کا کبھی بائیکاٹ نہیں کرے گی، مطالبہ ہے کہ بروقت الیکشن کرائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہارون بلور کی شہادت کے بعد اظہار یکجہتی کے طور پر جلسہ ملتوی کیا اور مستونگ میں دھماکے کے باعث مالاکنڈ میں جلسہ منسوخ کردیا، اب مالاکنڈ جائوں گا اور کارکنوں سے ملاقات کروں گا۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ اداروں کو مضبوط نہیں بنائیں گے تو عوام کے مسائل حل نہیں ہو سکیں گے، جماعتوں اور اداروں کو ایک پیج پر لانے کے لیے پارلیمنٹ کو استعمال کرنا چاہیے، اقتدار میں آئے تو پارلیمان کے فورم سے سب کو ایک پیج پر لائیں گے۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم بروقت اور پرامن انتخابات چاہتے ہیں، جب سے الیکشن مہم کے لیے کراچی سے نکلا ہوں مشکلات کا سامنا کیا ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مشکل حالات کا مقابلہ کیا آیندہ بھی کریں گے، ہمارے پارٹی ورکرز کو کہا جارہاہے کہ کٹھ پتلی جماعت میں آجاو،اپنے خدشات الیکشن کمیشن سمیت ہر جگہ اٹھائیں گے ،پیپلزپارٹی کے لیے عوام کا رسپانس بہت اچھا ہے۔