متحدہ عرب امارات کامریخ کیلئے پہلا غیر انسانی مشن آج رات روانہ ہوگ

متحدہ عرب ا مارت کا مریخ کیلئے پہلا غیرانسانی مشن ال امل ' امید ' آج رات روانہ کیا جائےگا جومریخ پر کسی عرب ملک کی جانب سے بھیجا جانے والا پہلا مشن ہو گا۔ متحدہ عرب امارات بھی ستاروں پر کمند ڈالنے کو تیار ، جوہری بجلی پروگرام اور خلا میں انسان بھیجنے کے بعد متحدہ عرب امارات کی نظریں اب مریخ پرہیں۔ مریخ کی جانب بھیجے جانے والے اس مشن کا نام " ال امل " یعنی امید رکھا گیا ہے جو جاپان کے خلائی مرکز سے رات 12 بج کر51 منٹ پر روانہ کیا جائے گا ۔ اس راکٹ پر کوئی انسان سوار نہیں ہو گا۔ موسم کی خرابی کے باعث مریخ کے لیے "ال امل مشن "میں تاخیر ہوسکتی ہے تاہم مشن ایک گھنٹے بعد راکٹ سے الگ ہو جائے گا۔ اس وزنی مشن کا سائز اسپورٹس گاڑی جتنا ہے، متحدہ عرب امارات کا یہ غیرانسانی مشن 49 کروڑ 30 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے 7 ماہ میں سرخ سیارے پر پہنچے گا لیکن وہاں اترنے کے بجائے مدار میں مریخ کے ایک سال یعنی 687 روز تک گردش کرے گا ۔ مدار میں اس کی اوسط رفتار ایک لاکھ 21 ہزار کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی اور یہ 55 گھنٹے میں مدار کے گرد اپنا ایک چکر مکمل کرے گا ۔ گزشتہ سال ستمبر میں متحدہ عرب امارات نے اپنے پہلے خلاء نورد ' ہزارہ المنصوری' کو بھیجا تھا۔ متحدہ عرب امارات عرب دنیا میں وہ پہلا ملک ہو گا جو مریخ کی جانب غیر انسانی مشن روانہ کرے گا جبکہ چین بھی اپنے مریخ مشن تیانوین ون اور امریکہ اگلے مشن 'پرزروینس' کی تیاری کر رہے ہیں۔ دنیا بھر سے گزشتہ 60 سال میں تقریباً 40 مریخ مشن روانہ کیے جا چکے ہیں جن میں سے نصف کامیاب رہے ۔ روسی یورپین مشن ایگزومارس بھی رواں سال میں مریخ پر کھدائی کے لیے مشن روانہ کرنے کی تیاری کر رہے تھا جسے کورونا کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تکنیکی مشکلات کی وجہ سے 2022 تک موخر کر دیا گیا ہے ۔ تاہم رواں ماہ جولائی میں مریخ کی جانب روانہ کیے جانے والے تین مشنز کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ متحدہ عرب امارات سے پہلے امریکہ، بھارت، سابق سوویت یونین اور یورپی سپیس ایجنسی مریخ کے لیے مشن بھیج چکے ہیں جبکہ چین بھی اپنا پہلا مریخ مشن روانہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔