طالبان کا صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکرگاہ میں فوجی چھاؤنی پر قبضہ : 39اہلکار ہلاک ، 14 زخمی
افغانستان سے امریکی فوج کی روانگی اورطالبان کی مسلسل پیش قدمی کےبعد کابل انتظامیہ کا ملک پر کنٹرول تیزی سے ختم ہو نے لگا ہے ۔طالبان نے گزشتہ 24گھنٹے کے دوران غور، ہرات ،قندہار ، ہلمند ،فراہ،بامیان اور لغمان سمیت کئی صوبوں میں بڑے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق طالبان نے صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکرگاہ میں فوجی چھاونی پر قبضہ کرلیا۔حملے میں انتالیس اہلکار ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے۔جنگجووں نے 14 ٹینکوں اور سات بکتر بند گاڑیوں سمیت بہت بڑی تعداد میں بھاری اسلحہ قبضے میں لےلیا۔ طالبان نے صوبہ ہرات کاضلع شنڈنڈ بھی بغیر کسی مزاحمت کےفتح کر لیا اور افغان فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیئے۔21ٹینکوں سمیت بھاری اسلحہ طالبان کے قبضے میں آگیا ۔طالبان نے صوبہ غورکے ضلع چہارسدہ اورفراہ کے ضلع چمن کا انتظامی مرکز، پولیس ہیڈکوارٹر اور تمام چوکیاں بھی فتح کر لیں۔ اس موقع پر ضلعی انتظامی سربراہ اور پولیس چیف کمانڈر سمیت 100 سرکردہ حکام اوراہلکار اسلحہ سمیت طالبان کے ساتھ شامل ہو گئے۔طالبان نے بامیان اور لغمان صوبوں میں بھی بڑے حملے کئے ہیں۔سیغان اور غندک اضلاع کے مراکز، پولیس ہیڈکوارٹر، چوکیوں سمیت تمام سول و فوجی تنصیبات پر قبضہ کرلیا۔ طالبان نے قندہار کےضلعوں ارغنداب اورڈنڈ، ، جبکہ صوبہ ہرات کے ضلع ادرسکن کے وسیع علاقے بھی فتح کر لئے ہیں۔