پارٹی فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی سے 2 ہفتوں میں جواب طلب
سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ حنیف عباسی ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجنے پر رضا مند ہیں، الیکشن کمیشن عدالتی احکامات پر تعاون کرے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کمیشن کو کیا سوال بھیجنے ہیں یہ تعین ہم کریں گے، تحریک انصاف کے وکیل انور منصور نے کہا کہ عدالت نے گزشتہ روز کہا تھا کہ صرف آپشن دے رہے ہیں، ایک اخبار نے اس کا الٹ لکھا ہے، ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے، حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ جمائمہ خان کی ٹرانکزیکشن اور نیازی سروسز لمیٹڈ کی اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع نہیں کرائی گئیں، لگتا ہے پی ٹی آئی والے ریکارڈ ڈھونڈ نہیں رہے ریکارڈ بنا رہے ہیں، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ پرانا ریکارڈ ہے کچھ وقت تو لگتا ہے، یہ نکتہ اہم ہے کہ فنڈنگ کن لوگوں نےکی،اس حوالے سے دستاویز نہیں دی، کچھ ایسا ریکارڈ دیا گیا جن کا جواب ضروری ہے، انصاف کے تقاضے پورے کریں گے اس کیس کو پوری تحقیقات کے ساتھ سن رہے ہیں، عدالت نے حنیف عباسی کی درخواست پر عمران خان کے اثاثوں کے حوالے سے ایک ہفتے اور پی ٹی آئی فارن فنڈنگ معاملے پر دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔