بھارت نے آئندہ ماہ چاند پر خلائی تحقیقاتی مشن بھیجنے کا اعلان کردیا۔
بھارت نے آئندہ ماہ چاند پر خلائی تحقیقاتی مشن بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ اگر بھارت اس مشن میں کامیاب ہوتا ہے تو وہ چاند پر پہنچنے والا چوتھا ملک ہوگا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق بھارت کی چاند پر مشن بھیجنے کی یہ دوسری کوشش ہے۔ نئی دہلی کا دعویٰ ہے کہ اس بار اس کا خلائی مشن کامیاب ہوگا اوربھارتی قوم بھی امریکا، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد چاند پر پہنچنے کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیا ب ہوجائے گی۔ بھارت نے اپنے مجوزہ خلائی مشن کو'چاندرایان2' کا نام دیا ہے۔ یہ مشن کھدائی کی مشین،لینڈنگ گاڑی اور موبائل گاڑی پرمشتمل ہوگی۔ خلائی گاڑی اور اس کےمتعلقہ تمام اجزاء بھارتی خلائی ایجنسی نے تیار کیے ہیں۔ منصوبے کے مطابق چاند پر تحقیقاتی مشن 15 جولائی کو'سریھاریکوٹا' مرکز سے بھیجا جائے گا۔ یہ مشن چھ ستمبر کو چاند کے قطب جنوبی میں اترے گا۔ چاند کی سطح پراترنے کے بعد تحقیقاتی مشین کو زمین سے ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا جائے گا۔ بھارتی خلائی تحقیقاتی مرکز کے چیئرمین 'کے سیوان' نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ چاند پر خلائی تحقیقاتی مشن بھیجنا ایک پیچیدہ مہم ہے۔ ان کا کہنا کہ اس تحقیقاتی مشن کا مقصد فضائی ٹیکنالوجی کو انسانی فائدے کے لیے استعمال کرنا ہے۔ حالیہ برسوں کےدوران بھارت نے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں کافی ترقی کی ہےسنہ 2017ء میں ایک ہی مہم کے دوران بھارت نے 104 مصنوعی سیارے فضاءمیں بھیجے تھے۔ بھارت سنہ 2022ء میں اپنے تین سائنسدان خلاء میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔