افغانستان کے تمام دھڑوں کو ماضی کو چھوڑ کر مستقبل کی جانب دیکھنا ہو گا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان افغانستان دو طرفہ مذاکرات کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے،افغانستان کا مسئلہ سیاسی ہے جو مزاکرات سے ہی حل ہوسکتا ہے، امن ہر کسی کی خواہش ہے آج کا افغانستانبیس سال پہلے والا ملک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ دوست ممالک سے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے کردار ادا کرتی ہے۔ جنگ اور مفاہمت ایک ساتھ نہیں چل سکتے جبکہ دنیا پاکستان کو افغانستان میں قیام امن کے معاون کے طور پر دیکھتی ہے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ افغان نیشنل سیکیورٹی کے حکام کے بیان نے مایوس کیا ایسے بیانیات امن کی کوششوں کو سبوتاژ کر سکتے ہیں۔ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کوشش کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ چاہتے ہیں افغان دھڑے آپس میں بات کریں اور عوامی حکومت کا قیام عمل میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی ہمیشہ کہا کہ افغانستان میں امن کا راستہ مذاکرات ہے۔ پاکستان پرامن، خوشحال اور خودمختار افغانستان کا خواہاں ہے۔ افغانستان کے تما دھڑوں کو ماضی کو چھوڑ کر مستقبل کو دیکھنا ہوگا