جرمنی کی ایک عدالت نے سکول اساتذہ پر ہیڈ سکارف پہننے پر پابندی ختم کر دی
جرمن شہر کالسروہے میں قائم ععدالت کے مطابق سر پر سکارف لینے کی پابندی کا جواز محض اسی صورت میں بنتا ہے جب یہ سکول کے امن یا کسی صوبے کے غیر جانبداری کے لئے واقعی خطرہ ہو۔ محض خیالی خطرہ اس پابندی کے لئے کافی نہیں ہے۔ عدالت نے جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے ایجوکیشن ایکٹ کا کچھ حصہ بھی منسوخ کر دیا ہے جس میں کرسچن اقدار اور روایات کو فروغ دینے کی بات کی گئی تھی۔ عدالت کے مطابق یہ دیگر مذاہب کے لئے ناموافق ہے، اس لئے یہ درست نہیں ہے۔ واضع رہے کہ کئی یورپی ممالک بشمول فرانس اور روس وغیرہ میں بھی اس معاملے پر تنازعات کھڑے کر رہے ہیں۔ روس میں خواتین پر زور دیا گیا تھا کہ وہ پاسپورٹ کی تصاویر کے لئے اپنے سکارف اتار دیں۔ سنگاپور میں ایک سکول کی چار مسلمان طالبات کو اس لئے معطل کردیا گیا تھا کہ وہ سکارف پہنتی تھیں۔ ترکی کا قانون بھی اجازت نہیں دیتا کہ خواتین سرکاری عمارتوں یا تقاریب میں سر پر سکارف پہنیں