سپریم کورٹ نے سزائے موت پانے والے محمد اخترکو ناکافی شواہد کی بنا پر بری کردیا۔

سپریم کورٹ نے ضلع جھنگ میں دوافراد کے قتل میں سزائے موت پانے والے محمد اختر کو ناکافی شواہد کی بنا پر بری کردیا ہے۔ پیرکوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس مظہر عالم پر مشتمل تین رکنی بنچ نے ملزم کی جانب سے اپنی سزا کےخلاف اپیل کی سماعت کی، اس موقع پرملزم کی وکیل عائشہ تسنیم نے پیش ہوکرموقف اپنایا کہ ملزم پر اپنی ساس اور سالے کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا لیکن استغاثہ نے اس حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے تھے۔ ٹرائل کورٹ نے ان کوسزائے موت سنائی، عدالت کوپراسیکیوٹر جنرل پنجاب محمد وحید نے پیش ہوکر بتایا کہ ملزم اختر پر 2004ءمیں دوہرے قتل کا الزام لگایا گیا تھا۔عدالت نے ریکارڈ کاجائزہ لینے کے بعدقراردیا کہ اس کیس میں استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے ، ا سلئے عدالت ناکافی شواہد کی بنیاد پر ملزم کو بری کر تی ہے ۔